کھانے کے بعد ہاتھ دھونا ضروری
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کھانے کے بعد ہاتھ صاف کر لینے چاہیے
➊ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من بات وفي يده ريح غمر فأصابه شيئ فلا يلومن إلا نفسه
”جس شخص نے رات گزاری اور اس کے ہاتھ میں چکناہٹ کی بو تھی پھر اسے کوئی چیز (کیڑا مکوڑہ یا نقصان وغیرہ) پہنچ گئی تو وہ اپنے نفس کے علاوہ کسی کو ہرگز ملامت نہ کرے ۔“
[صحيح: الصحيحة: 2956 ، صحيح الترغيب: 2168 ، بزار فى كشف الأستار: 2886]
➋ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من نمام وفي يده غمر ولم يغسله فأصابه شيئ فلا يلو من إلا نفسه
”جو شخص سو گیا اور اس کے ہاتھ میں چکنائی تھی اور اس نے اسے نہیں دھویا پھر اسے کوئی چیز پہنچ گئی تو وہ اپنے نفس کے علاوہ کسی کو ہرگز ملامت مت کرے ۔“
[صحيح: صحيح الترغيب: 2166 ، ابو داود: 3852 ، ترمذي: 1860 ، ابن ماجة: 3297 ، ابن حبان فى صحيحه: 5521]
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ کھانا کھانے کے بعد اگر ہاتھوں پر خوراک کے اجزاء ، چکناہٹ وغیرہ موجود ہو تو اسے اچھی طرح صاف کر لینا چاہیے اور اگر کسی نے ایسا نہ کیا اور پھر اسے کسی کپڑے وغیرہ نے کاٹ لیا تو یہ اس کی اپنی غلطی کا نتیجہ ہی ہو گا ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1