کھانے کے بعد الحمد للہ کہنا
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کھانے سے فارغ ہو کر الحمد لله کہے اور دعا مانگے اور ٹیک لگا کر نہ کھائے
➊ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دستر خوان اُٹھایا جاتا تو آپ فرماتے:
الْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا طَيِّباً مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِي وَلَا مُوَدْعٍ وَلَا مُسْتَغْنى عَنْهُ رَبَّنَا
”تمام قسم کی حمد اللہ ہی کے لیے ہے ، بہت زیادہ پاکیزہ برکت والی ، ہم اس کھانے کا حق پوری طرح ادا نہ کر سکے اور یہ ہمیشہ کے لیے رخصت نہیں کیا گیا (اور یہ اس لیے کہا تا کہ ) اس سے ہم کو بے پرواہی کا خیال نہ ہو ، اے ہمارے رب ! ۔“
[بخاري: 5458 ، كتاب الأطعمة: باب ما يقول إذا فرغ من طعامه]
➋ حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کھانا کھانے کے بعد یہ دعا پڑھے:
الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى أَطْعَمَنِى هَذَا وَرَزَقَنِيْهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِّنَى وَلَا قُوَّةٍ
”تمام تعریف اس ذات کے لیے ہے جس نے مجھے یہ کھلایا اور رزق عطا فرمایا ، اس کی مدد کے بغیر کسی آفت سے نہ بچنے کی طاقت ہے اور نہ ہی کچھ کرنے کی قوت ہے ۔“ تو اس کے تمام گذشتہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں ۔
[حسن: إرواء الغليل: 1989 ، ترمذي: 3458 ، كتاب الدعوات: باب ما يقول إذا فرغ من الطعام ، ابن ماجة: 3285 ، أحمد: 439/3 ، أبو داود: 4023 ، حاكم: 507/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے