55- ملامست (چھونا) منابذت (پھینکنا) کی بیع
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ملامست، منابذت اور کنکری پھینک کر واقع ہونے والی بیع سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح مسلم 1513/4]
کیونکہ اس میں دھوکا ہوتا ہے۔
ملامست کا معنی: فروخت کرنے والا خریدار سے کہے: تم نے یا فلاں شخص نے جو کپڑا بھی چھوا، وہ تجھے اتنے پیسوں میں خریدنا پڑے گا۔
منابذت کا معنی: فروخت کرنے والا خریدار سے کہے: میں نے یا فلاں شخص نے جو کپڑا بھی تمھاری طرف پھینکا وہ تجھے اتنے پیسوں میں لازماً خریدنا ہو گا۔
کنکری کی بیع: فروخت کرنے والا کہے: جس ٹکڑے یا جس کپڑے پر کنکری گرے وہ تجھے اتنے پیسوں میں خریدنا ہوگا۔
جو معاملہ بھی اس طرح کے تصرف کے ساتھ مشابہت رکھتا ہو، وہ اس غرر (دھوکے) کے پائے جانے کی وجہ سے اس حکم میں شامل ہوگا، کیونکہ خریدار اس معاملے میں سامان کی حقیقت کے متعلق مکمل آگاہی اور بصیرت کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔
اللہ جل شانہ، بندوں پر خود بندوں سے زیادہ رحم کرنے والے ہیں، اس لیے اس نے ان کو ہر اس کام سے منع کیا ہے جو ان کے معاملات میں انہیں نقصان سے دوچار کر دے۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 90/19]