کنویں میں ناپاک جوتی گرنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الطہارۃ جلد 1 ص 19

سوال

اگر ایک ناپاک جوتی کنویں میں گر جائے اور پانی کی مقدار کم ہو تو کیا کنواں ناپاک ہو جائے گا؟

جواب

فقہی حکم:

اگر کنویں میں ناپاک جوتی گر جائے اور پانی کی مقدار قلتین سے کم ہو، تو پانی ناپاک ہو جائے گا، اور تمام پانی نکالنا ضروری ہوگا۔
اگر پانی کی مقدار قلتین یا اس سے زیادہ ہو، تو محض ناپاک چیز گرنے سے پانی ناپاک نہیں ہوگا جب تک اس کا رنگ، بو، یا مزہ تبدیل نہ ہو۔

حوالہ:

فتاویٰ نذیریہ، جلد اول، صفحہ 206
کتب فقہ اور کتب حدیث

وضاحت:

ناپاک چیز کے پانی میں گرنے کا اثر پانی کی مقدار پر منحصر ہے:

    • ◄ قلتین سے کم پانی ناپاک ہو جاتا ہے۔
    ◄ قلتین یا زیادہ پانی صرف اس وقت ناپاک ہوتا ہے جب نجاست اس کے اوصاف (رنگ، بو، یا مزہ) میں تبدیلی کرے۔

واللہ اعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے