مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
ملازم کا کمپنی کا سازو سامان اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا
ملازم یا مزدور کے لیے قطعاً جائز نہیں کہ وہ کمپنی، ادارے کا سازو سامان یا املاک اپنے ذاتی اغراض کے لیے استعمال کرے کیونکہ یہ دوسروں کے حقوق پر ان کی اجازت کے بغیر دراندازی اور زیادتی ہے۔ فرمان نبوی صلى اللہ علیہ وسلم ہے:
”کسی مسلمان کا مال اس کی خوش دلی کے بغیر لینا حلال نہیں۔“ [مسند أحمد 113/5 صحيح الجامع، رقم الحديث 7662]
لیکن اگر کوئی ایسا سامان ہو جسے کوڑا کرکٹ کی نذر کر دیا جائے تو اسے اٹھانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس کے مالکوں نے اسے پھینک دیا ہے۔
[اللجنة الدائمة: 16360]