کلمۂ طیبہ اور توحید کی تین اقسام: عبادت، ربوبیت اور الوہیت
سوال
’’لا الٰه الا الله‘‘ توحید کی تمام اقسام پر کس طرح مشتمل ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کلمہ طیبہ تمام اقسام توحید پر مشتمل ہے
یہ بات بالکل درست ہے کہ کلمہ طیبہ یعنی ’’لا الٰه الا الله‘‘ توحید کی تمام اقسام کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا یہ دلالت (نشاندہی) ضمنی ہے یا الزامی؟
وضاحت
◈ جب کوئی شخص ’’لا الٰه الا الله‘‘ کہتا ہے اور گواہی دیتا ہے کہ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں‘‘ تو فوراً ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ اس سے مراد توحید عبادت ہے، جسے توحید الوہیت بھی کہا جاتا ہے۔
◈ توحید الوہیت خود بخود توحید ربوبیت کو بھی اپنے اندر شامل کر لیتی ہے۔ کیونکہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے، وہ درحقیقت اس کی ربوبیت (یعنی خالق، رازق، مالک ہونے) کا اقرار بھی کر رہا ہوتا ہے۔ بغیر اس اقرار کے کوئی بھی اللہ کی عبادت نہیں کر سکتا۔
◈ اسی طرح یہ کلمہ توحید اسماء و صفات پر بھی دلالت کرتا ہے۔ کیونکہ انسان اسی کی عبادت کرتا ہے جس کے بارے میں اسے یہ علم ہو کہ وہ عبادت کا مستحق ہے، اور اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات یہی تقاضا کرتے ہیں۔
قرآنی دلیل
اسی حقیقت کی جانب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد کو سمجھاتے ہوئے فرمایا تھا:
﴿إِذ قالَ لِأَبيهِ يـأَبَتِ لِمَ تَعبُدُ ما لا يَسمَعُ وَلا يُبصِرُ وَلا يُغنى عَنكَ شَيـًٔا﴾ (سورۃ مریم: آیت 42)
"ابا جان! آپ ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہیں جو نہ سنتی ہیں اور نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کے کچھ کام آ سکتی ہیں۔”
نتیجہ
لہٰذا، اس تفصیل سے واضح ہوتا ہے کہ:
◈ توحید عبادت
◈ توحید ربوبیت
◈ توحید اسماء و صفات
یہ سب اقسام کلمہ طیبہ میں لازمی طور پر شامل ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مربوط انداز میں سامنے آتی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب