کفن کے لیے چند مستحب اعمال
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کفن کے لیے چند مستحب اعمال

➊ کفن کا رنگ سفید ہو:
(نوویؒ) اس کے استحباب پر اجماع ہے۔
[شرح مسلم: 12/4]
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
البسوا من ثيابكم البياض فإنها من خير ثيابكم وكفنوا فيها موتاكم
”سفید لباس زیب تن کیا کرو یہ تمہارے ملبوسات میں بہترین اور عمدہ لباس ہے اور اپنے مرنے والوں کو بھی اسی میں کفن دیا کرو۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 3284 ، كتاب الطب: باب فى الأمر بالكحل ، أبو داود: 3878 ، ترمذي: 994 م، ابن ماجة: 1472 ، أحمد: 247/1 ، عبد الرزاق: 6200 ، حاكم: 354/1 ، بيهقي: 245/3]
➋ تین کپڑوں میں کفن دینا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ :
كفن رسول الله فى ثلاثة أثواب بيض سحولية من كرسف ليس فيهـا قـمـيـص ولا عمامة
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سحولیہ کے ساختہ ، سوتی ، سفید رنگ کے تین کپڑوں میں کفن دیا گیا جن میں قمیض اور پگڑی نہیں تھی ۔“
[بخاري: 1264 ، كتاب الجنائز: باب الثياب البيض للكفن ، مسلم: 941 ، أبو داود: 3151 ، ترمذي: 996 ، ابن ماجة: 1469]
حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے وصیت کی کہ انہیں تین کپڑوں میں کفن دیا جائے ۔
[بخاري: 1387]
جس روایت میں یہ الفاظ ہیں:
ان النبى صلى الله عليه وسلم كفن فى سبعة أثواب
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سات کپڑوں میں کفن دیا گیا۔ “
وہ منکر اور نا قابل حجت ہے ۔
[ضعيف: أحكام الجنائز: ص/ 85 ، نصب الراية: 261/2 ، نيل الأوطار: 688/2 ، بزار: 646]
(احناف ، مالکؒ) یہ مستحب ہے کہ کفن میں قمیض بھی ہو ۔
(جمہور ) یہ مستحب نہیں ہے (کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کفن میں یہ موجود نہیں تھی ۔ )
[الأم: 471/1 ، الحاوى: 20/3 ، بدائع الصنائع: 30731 ، المغني: 383/3 ، نيل الأوطار: 688/2]
(راجح) جمہور کا موقف رائج ہے کیونکہ احناف کی دلیل ضعیف روایت ہے۔
[نيل الأوطار: 688/2]
◈ کفن میں ایک کپڑا بھی ثابت ہے جیسا کہ حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ اور حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو ایک کپڑے میں ہی کفن دیا گیا۔
[بخاري: 4045]
اسی طرح دو کپڑے بھی ثابت ہے جیسا کہ حالت احرام میں فوت ہونے والے کو دو کپڑوں میں ہی کفن دیا گیا۔
[بخاري: 1267]
اور تین کپڑے بھی ثابت ہیں جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین کپڑوں میں کفن دیا گیا ۔
[بخاري: 1264]
اس سے زیادہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں اس لیے شیخ البانیؒ نے تین سے زائد کپڑوں میں کفن دینا نا جائز قرار دیا ہے ۔
[أحكام الجنائز: ص/ 84]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1