کفار کے معاہدات کی پاسداری
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کفار کے معاہدات کی پاسداری
اسلام نے کفار سے کیے ہوئے معاہدات کی پاسداری کا درس دیا ہے ۔
➊ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من قتل معاهدا لم يرح رائحة الجنة وإن ريحها ليوجد من سيرة أربعين عاما
”جس نے کسی معاہد کو قتل کیا وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا اور جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے پائی جائے گی ۔“
[بخاري: 3166 ، كتاب الجزية والموادعة: باب إثم من قتل معاهدا بغير حرم]
➋ حضرت حذیفہ بن یمان اور حضرت ابو الحسیل رضی اللہ عنہما جنگ بدر سے اس لیے پیچھے رہ گئے تھے کیونکہ انہوں نے قریش کے کافروں سے عہد کیا تھا کہ وہ ان کے خلاف نہیں لڑیں گے ۔ جب انہوں نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
انصرفا نفى لهم بعهدهم ونستعين الله عليهم
”تم واپس چلے جاؤ ہم ان کے معاہدے کو پورا کریں گے اور ان کے خلاف اللہ سے مدد مانگیں گے ۔“
[مسلم: 1787 ، احمد: 395/5]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے