کفار سے دوستی کا شرعی حکم اور اصلاح کی نیت سے تعلقات
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 529

سوال

اگر کوئی مسلمان کسی مرزائی، قادیانی یا عیسائی سے دوستی رکھے تو کیا یہ درست ہے؟ اور اگر مسلمان اس نیت سے دوستی کرے کہ اس مرزائی، قادیانی یا عیسائی کی اصلاح ہو جائے تو کیا یہ جائز ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کفار، اللہ تعالیٰ کے دشمن ہیں، اور مومن اللہ تعالیٰ کے دوست۔ پس اللہ تعالیٰ کا دوست، اللہ تعالیٰ کے دشمن سے کیسے دوستی رکھ سکتا ہے؟

کفار سے دوستی رکھنے کی ممانعت قرآنِ کریم میں کئی مقامات پر آئی ہے۔ ان میں سے ایک آیت یہ ہے:

﴿يٰٓأَيُّهَا الَّذِينَ اٰمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ اَوْلِيَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُوْمِنِينَ﴾
(النساء / 144)
’’اے ایمان والو! مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بناؤ‘‘

لہٰذا، مسلمان کا کافر سے دوستانہ تعلق رکھنا ممنوع ہے۔ البتہ، اگر کوئی مسلمان بغیر دوستی قائم کیے، محض اصلاح اور تبلیغ کے مقصد سے ان سے بات کرے یا تعلق رکھے تو یہ درست ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے