سوال
کفارہ غیبت کیا ہے؟
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ آپ نے جس شخص کی غیبت کی ہے اس کے لیے مغفرت کی دعا کریں۔ اے اللہ ہمیں اور اس کو معاف فرما”
(بیہقی / الدعوات الکبیر بحوالہ مشکوٰۃ المصابیح، حدیث 4877)
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ روایت امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مشہور کتاب "الدعوات الکبیر” میں ذکر کی ہے:
◈ ماخذ: الدعوات الکبیر، جلد 2، صفحہ 294، حدیث نمبر 507
◈ سند: عنبسہ بن عبد الرحمٰن القرشی عن ثابت البنانی عن انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سند کا تجزیہ
◈ حافظ بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کے متعلق فرمایا:
"فِی ھٰذَا الْإِسْنَادِ ضَعْفٌ”
یعنی: اس سند میں کمزوری ہے۔
◈ عنبسہ بن عبد الرحمٰن اس روایت کے راوی ہیں اور ان کے بارے میں جرح مندرجہ ذیل ہے:
➊ تقریب التہذیب (ترجمہ نمبر: 5206) میں لکھا ہے کہ:
عنبسہ بن عبد الرحمٰن "متروک” ہے، یعنی وہ ناقابلِ اعتماد راوی ہے۔
➋ امام ابو حاتم رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"یہ شخص حدیثیں گھڑتا تھا۔”
(الجرح والتعدیل، جلد 6، صفحہ 402)
➌ ابن الجوزی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو اپنی کتاب "الموضوعات” میں ذکر کیا ہے:
(الموضوعات، جلد 3، صفحہ 118-119)
اس میں روایت کو سخت ضعیف یا موضوع قرار دیا ہے۔
خلاصہ
◈ اس روایت کی سند میں موجود عنبسہ بن عبد الرحمٰن ایک متروک راوی ہے، جس پر حدیث گھڑنے کا الزام ہے۔
◈ محدثین نے اس روایت کو سخت ضعیف یا موضوع (من گھڑت) قرار دیا ہے۔
◈ لہٰذا اس روایت کو بطور دلیل بیان کرنا درست نہیں ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب