کرنسی خرید و فروخت کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

تجارت کی غرض سے کرنسی خریدنا اور ذخیرہ کرنا

سوال: کیا یہ جائز ہے کہ کوئی آدمی کوئی کرنسی خرید لے اور ذخیرہ کر لے، پھر جب اس کا ریٹ بڑھ جائے تو اسے بیچ دے؟
جواب: ہر وہ سامان جو انسان نے خریدا اور اسے بچنے کے لیے ذخیرہ کر لیا، پھر جب اس کی قیمت بڑھ گئی تو اس نے اسے بیچ دیا، اگر اس میں مسلمانوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے تو اس میں کوئی حرج نہیں، مثلاً کوئی آدمی آسٹریلوی یا مصری پونڈ خرید لے یا عراقی دینار، اردنی دینار یا سعودی ریال خرید لے، پھر اسے اپنے پاس ذخیرہ کر لے، جب وہ مہنگا ہو جائے تب مجلس عقد میں تبادلہ اور تقابض کی شرط پر اسے بیچ دے، اس میں کوئی ایسی چیز نہیں جس میں کوئی ممانعت ہو۔ اسی طرح ذخیرہ اندوزی ہے، اگر یہ خوراک وغیرہ میں ہو اور اس میں مسلمانوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے تو اس میں ممانعت نہیں۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 173/19]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1