ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
کرامات اولیاء کا کیا حکم ہے؟
جواب:
کرامات اولیاء حق ہیں۔ قرآن و حدیث اور آثار سے ان کا ثبوت ہے۔ مگر ان پر اولیاء کا اختیار نہیں ہوتا اور انہیں عمومی دلیل بھی نہیں بنایا جا سکتا۔
❀ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إن من عباد الله من لو أقسم على الله لأبره .
”یقیناً اللہ کے بعض بندے ایسے بھی ہیں، اگر وہ اللہ تعالیٰ کو قسم دیں تو اللہ تعالیٰ ان کی قسم پوری کر دیتا ہے۔“
(صحيح البخاري: 2703، صحیح مسلم: 1675)
مگر اہل شرک و کفر جن کو اولیاء بنا کر پیش کرتے ہیں اور ان کے ہاتھوں خارق عادت امور ظاہر ہو جاتے ہیں، یہ استدراج ہے، کرامت نہیں۔ جیسا کہ دجال کے ہاتھوں خارق عادت کام ظاہر ہو جائیں گے۔