کتاب سے محبت کیجئے
مولا نا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ محدث محب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ علیہ سے متعلق لکھتے ہیں:
’’کتابیں جمع کرنا ان کا خاندانی شوق ہے جو انہیں اور ان کے چھوٹے بھائی سید بدیع الدین شاہ راشدی کو ورثے میں ملا ہے۔ ان کے مورث اعلیٰ سید محمد راشد شاہ راشدی نے بہت سی کتابیں جمع کی تھیں، ان کے بعد ان کے ہر وارث نے کتابوں میں اضافہ کیا۔ اس وقت ان کے کتب خانے میں چالیس ہزار سے لے کر پچاس ہزار کتابیں محفوظ ہیں، جن میں بہت سی نایاب و نادر مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتابیں شامل ہیں۔ بقول سید محب اللہ شاہ کے، ان کے والد سید احسان اللہ شاہ شام، مصر، مدینہ منورہ، مکہ معظمہ اور ہندوستان کے مختلف شہروں سے کثیر رقم خرچ کر کے کتابیں منگواتے تھے۔ اس وقت چھاپے خانے زیادہ نہ تھے اس لیے کتب خانوں میں کتابوں کی تعداد محدود تھی۔ سید احسان اللہ شاہ نے مختلف شہروں میں کتابوں کے ماہرین کے ذمے یہ فریضہ عائد کر رکھا تھا کہ وہ کتا بیں نقل کر کے انہیں بھیجا کریں۔ اس کا وہ ان حضرات کو اس دور کے مطابق معقول معاوضہ دیتے تھے۔
(کاروان سلف ص ۳۸۶،۳۸۵)