کبھی کبھار نماز فجر میں چھوٹی سورتوں کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کبھی کبھار نماز فجر میں چھوٹی سورتوں کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟

جواب:

جائز ہے۔
❀ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
”میں دوران سفر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی مہار تھامے آگے آگے چلا کرتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عقبہ! آپ کو دو بہترین سورتیں نہ سکھاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورت فلق اور سورت ناس سکھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ میں نے یہ سورتیں سیکھ کر کوئی زیادہ خوشی محسوس نہیں کی۔ نماز فجر کے لیے تشریف لائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی دو سورتیں تلاوت فرمائیں۔ نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: عقبہ! کیسا لگا؟“
(سنن أبي داود: 1462، سنن النسائي: 5438، وسنده حسن)
اس حدیث کو امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (535) نے ”صحیح “کہا ہے۔
❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی دونوں رکعتوں میں سورت زلزال کی تلاوت فرمائی۔
(سنن أبي داود: 816، وسنده حسن)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے