کارٹون بنانے کا شرعی حکم

سوال

کارٹون بنانے کا کیا حکم ہے؟

جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

کارٹون بنانا بنیادی طور پر ذی روح اشیاء کی نقل کرنے کی ایک کوشش ہے، اور اس کا حکم عام تصاویر اور بتوں کے حکم جیسا ہے، یعنی ان کو بنانا جائز نہیں ہے۔

مستثنی صورت:

بعض اہل علم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا والی حدیث سے استدلال کیا ہے، جس میں ذکر ہے کہ ان کے پاس کھیلنے کے لیے گڑیائیں وغیرہ موجود تھیں۔ اس دلیل کی روشنی میں یہ کہا جاتا ہے کہ اگر بچوں کی تفریح اور تعلیم کے لیے کارٹون بنائے جائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے