سوال
کیا زمین خریدنے کے بعد، جس پر دوائی کا کارخانہ بننے میں تین سے چار سال لگیں گے، اس دوران زمین پر زکاۃ واجب ہوگی؟
جواب از فضیلۃ الشیخ محمد ادریس اثری حفظہ اللہ ، فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
زمین بطور آلہ تجارت:
اگر زمین تجارت کے ارادے سے خریدی گئی ہے یعنی اس نیت سے کہ مناسب قیمت پر اسے بیچ دیا جائے، تو ایسی زمین پر زکاۃ واجب ہوگی۔
اگر زمین کارخانہ بنانے کے ارادے سے خریدی گئی ہے اور اس پر بیچنے کی نیت نہیں، تو اس پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی، بلکہ زکاۃ کارخانے کی آمدن پر ہوگی جب وہ فعال ہو جائے گا۔
آلہ تجارت پر زکاۃ کا اصول:
جو چیز کاروباری استعمال (آلہ تجارت) کے لیے ہو، اس پر زکاۃ واجب نہیں ہوتی، چاہے وہ کتنی ہی مہنگی کیوں نہ ہو۔
اگر نیت یہ ہو کہ زمین کو بیچا جائے گا تو زکاۃ دینی ہوگی۔
لیکن اگر نیت صرف کارخانہ لگانے کی ہو تو زمین پر زکاۃ نہیں ہوگی۔
خلاصہ:
اگر زمین تجارت کے ارادے سے ہے تو زکاۃ واجب ہے۔
اگر زمین کارخانے کے قیام کے لیے لی گئی ہے اور اسے بیچنے کا ارادہ نہیں، تو زکاۃ صرف اس وقت واجب ہوگی جب کارخانے سے آمدن حاصل ہوگی۔