کائنات کی وسعت اور انسان کا حقیقی مقصد
تحریر: ڈاکٹر زاہد مغل

سوال

کائنات کی بے پناہ وسعت اور انسان کی تخلیق کے متعلق یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ مذہب انسان کو جنت اور جہنم کے لیے پیدا کیے جانے کی بات کرتا ہے، مگر اتنی بڑی کائنات میں انسان کا مقصد کچھ "زیادہ وسیع” ہونا چاہیے۔ یعنی انسان کو شاید کائنات کے عظیم مقصد کو متعین کرنا چاہیے۔

جواب

اگر اس سوال کو محض عقل کی بنیاد پر حل کرنا ہو، تو چند نکات کو سمجھنا ضروری ہے:

1. کائنات کی وسعت پر حیرانی اور تلاشِ مقصد

کائنات کی وسعتوں پر غور کرکے ان کے معنی و مقصد کو تلاش کرنا ایک فطری جستجو ہے، مگر سوال یہ ہے کہ کیا پہلے سے موجود ہر جاندار کے مقصد کو مکمل طور پر سمجھ لیا گیا ہے کہ اب پوری کائنات کے مقصد پر غور کیا جا رہا ہے؟

مثال کے طور پر، زمین پر ہزاروں اقسام کے کیڑے مکوڑے اور جانور موجود ہیں۔ کیا ان سب کے مقصدِ تخلیق کو انسان نے مکمل طور پر سمجھ لیا ہے؟

2. انسان کو مرکز کائنات ماننے کا مفروضہ

یہ مفروضہ کہ انسان پوری کائنات کا مرکز ہے اور اس کی بنیاد پر ہر شے کے مقصد کو متعین کیا جائے گا، خود ہی ایک قیاس ہے۔

یہ ضروری نہیں کہ ہر جاندار کا مقصد انسان کے تناظر سے طے کیا جائے یا اس کے نکتہ نظر سے متعین کیا جائے۔

مثال کے طور پر، شیر ہزاروں سال سے زیبرا اور ہرن کو شکار کرتا آ رہا ہے۔ اس کا مقصد "کیوں؟” کے سوال کے ساتھ دیکھنا انسانی تصور ہو سکتا ہے، لیکن یہ ہر مخلوق کی حقیقت کو نہیں بدلتا۔

3. وحی کے ذریعے مقصد کی تعیین

انسان کے لیے سب سے بنیادی سوال یہ ہے کہ "کائنات کیا ہے اور میری حیثیت اس میں کیا ہے؟”

اس کا حقیقی جواب وحی کے ذریعے ملتا ہے، اور وہی جواب انسان کے لیے اتنا ہی اہم ہے جتنا وحی نے اسے بیان کیا ہے۔

اگر خدا نے انسان کو کسی مخلوق کے مقصد کو سمجھنے کا مکلف نہیں بنایا، تو پھر یہ سوال انسانی ذمہ داریوں کا حصہ نہیں ہے۔ انسان کو صرف یہ دیکھنا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حصول میں ان وسائل کو کیسے استعمال کر سکتا ہے۔

4. کائنات کی وسعتوں کی خبر اور انسان کی کامیابی

حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر ہزاروں انبیاء کے ادوار تک بیشتر انسانوں کو کائنات کی ان وسعتوں کی خبر نہ تھی، مگر وہ خدا کی معرفت اور اس کے احکام پر عمل کے ذریعے جنت کے مستحق بنے۔

دوسری طرف، ایک جدید سائنسدان جو کائنات کی وسعتوں اور فزکس و کاسمالوجی کے علوم سے آگاہ ہو لیکن اپنے رب کو پہچاننے میں ناکام رہے، وہ اپنی آخری منزل میں ناکام ہو سکتا ہے۔

5. جنت و جہنم کی اہمیت

سوال میں جنت و جہنم کو ایک معمولی مقام پر رکھنا دراصل غلط مفروضات پر مبنی ہے۔ خدا کے نکتہ نظر سے انسان کے لیے سب سے اہم سوال جنت اور جہنم کا ہے۔

اس وسیع کائنات کو دیکھ کر رب کی معرفت حاصل کرنا، اس کی عبادت کرنا، اور اس کی عظمت کو پہچاننا انسان کے لیے ایک بڑا فائدہ اور اہم مقصد ہے۔

خلاصہ

یہ سوچنا کہ انسان کا مقصد کائنات کے مقصد کو متعین کرنا ہونا چاہیے، ایک انسانی قیاس پر مبنی ہے۔ وحی انسان کو یہ بتاتی ہے کہ اس کا اصل مقصد خدا کی معرفت حاصل کرنا، اس کی عبادت کرنا، اور اپنی آخری کامیابی یعنی جنت کے حصول کے لیے کوشش کرنا ہے۔ کائنات کی وسعتیں انسان کے لیے خدا کی قدرت اور عظمت کو سمجھنے کا ذریعہ ہیں، نہ کہ خود انسان کے کسی نئے مقصد کو پیدا کرنے کا میدان۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1