سوال
احادیث صحیحہ سے چاندی کے نصاب سے آگاہ فرمائیں گے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
✿ چاندی کا جو نصاب بخاری و مسلم اور دیگر تمام کتب میں مقرر ہے، وہ دو سو درہم ہے۔
✿ یہ مقدار 140 مثقال کے برابر بنتی ہے، جو کہ ساڑھے باون تولہ (52.5 تولہ) کے مساوی ہے۔
وضاحت
✿ اگر کسی کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی موجود ہو تو اس پر چالیسواں حصہ بطور زکوٰۃ لازم ہے۔
✿ یہ مقدار بنتی ہے: ایک تولہ پونے چار ماشہ، یا یوں سمجھ لیں کہ تقریباً ایک تولہ چار ماشہ زکوٰۃ واجب ہوگی۔
✿ جو چاندی اس نصاب سے زیادہ ہو، اس پر بھی اسی تناسب سے زکوٰۃ نکالی جائے گی۔
روپے کی صورت میں
✿ اگر کسی کے پاس ساڑھے باون روپیہ موجود ہوں، تو اس پر بھی ایک روپیہ پانچ آنہ زکوٰۃ واجب ہے، کیونکہ روپیہ بھی چاندی کی ایک ہی قسم ہے۔
✿ لیکن اگر کسی کے پاس یہ نصاب مکمل نہ ہو (یعنی ساڑھے باون روپے سے کم ہو)، تو اس پر زکوٰۃ لازم نہیں۔
✿ اور اگر اس سے زیادہ ہو، تو اوپر بتائے گئے حساب کے مطابق زکوٰۃ نکالی جائے گی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب