چار پیغمبروں کے زندہ ہونے کی روایت کی سندی حیثیت کا جائزہ
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

روایت: ”چار پیغمبر زندہ ہیں، دو زمین میں؛ حضرت خضر و الیاس اور دو آسمان میں؛ حضرت عیسیٰ و ادریس۔“ کی استنادی حیثیت کیا ہے؟

جواب:

چار پیغمبروں کے زندہ ہونے کے حوالے سے دو اسرائیلی روایات آتی ہیں۔ دونوں کی سندیں سخت ضعیف ہیں۔
❀ ایک روایت کعب احبار رحمہ اللہ سے منقول ہے۔
(تاريخ ابن عساکر: 207/9)
سند سخت ضعیف ہے۔
① مکحول شامی کا کعب احبار سے سماع معلوم نہیں۔
② ابو عبداللہ محمد بن عبد اللہ بن سلیمان خراسانی کی توثیق معلوم نہیں۔
③ ابو حسین محمد بن اسماعیل بن محمد تمیمی مجہول ہے۔
④ علی بن عاصم واسطی جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔
❀ دوسری روایت تفسیر طبری (22/418) میں آتی ہے، یہ جھوٹی اور اسرائیلی روایت ہے۔
① احمد بن حسن بن یزید قزوینی، ابن ماجہ کی توثیق نہیں ملی۔
② سعید بن ابی سعید بصری کے حالات زندگی نہیں مل سکے۔
③ علاء بجلی مجہول الحال ہے، سوائے ابن حبان رحمہ اللہ کے کسی نے توثیق نہیں کی۔
④ زید مولیٰ عون طفاوی کون ہے؟ معلوم نہیں۔
⑤ واقعہ کی خبر دینے والا آدمی مبہم و نامعلوم ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی کوئی حدیث منقول نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے