پٹرول پمپ خریدنا جب شراب و جوا بھی لازمی ہوں: شرعی رہنمائی
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 01

سوال کا مفصل جواب (قرآن و سنت کی روشنی میں)

الحمد للہ، والصلاة والسلام على رسول اللہ، أما بعد!

آپ کے سوال کی صورت میں ایک دوست امریکہ میں پٹرول پمپ خریدنا چاہتا ہے، لیکن وہاں شراب اور "لاٹو” (یعنی ایک قسم کا جوا) فروخت کرنا بھی لازمی ہے۔ اس نے نیت کی ہے کہ وہ ان دونوں حرام ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی کو استعمال نہیں کرے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس نیت کے باوجود اس پٹرول پمپ کی خرید جائز ہو گی؟ آئیں اس معاملے کا جائزہ قرآن و سنت کی روشنی میں لیتے ہیں۔

قرآن مجید میں شراب اور جوئے کی حرمت

اللہ تعالیٰ نے سورہ المائدہ میں فرمایا:

"یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ” (المائدہ: 90)

ترجمہ: "اے ایمان والو! بے شک شراب، جوا، بت اور فال نکالنے کے تیر شیطانی کاموں میں سے ہیں۔ پس ان سے بچو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔”

یہ آیتِ مبارکہ شراب اور جوئے کو شیطانی اور نجس عمل قرار دیتی ہے اور مسلمانوں کو واضح حکم دیتی ہے کہ ان سے مکمل اجتناب کریں۔

حرام چیزوں کی خرید و فروخت کی ممانعت

رسول اللہ ﷺ نے بھی حرام اشیاء کی خرید و فروخت کو ممنوع قرار دیا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:

"إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ بَیْعَ الْخَمْرِ، وَالْمَیْتَةِ، وَالْخِنزِیرِ، وَالْأَصْنَامِ” (صحیح بخاری: 2276)

ترجمہ: "بے شک اللہ تعالیٰ نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت کو حرام قرار دیا ہے۔”

یہ حدیث مبارکہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نہ صرف ان اشیاء کا استعمال حرام ہے بلکہ ان کی تجارت بھی ناجائز ہے۔

سوال کی موجودہ صورت پر شرعی حکم

  • صورتِ مسئولہ میں شراب بیچنا اور جوا چلانا پٹرول پمپ کی خریداری کی شرط میں شامل ہے۔
  • اگرچہ دوست کی نیت ہے کہ وہ ان حرام ذرائع سے حاصل شدہ نفع کو استعمال نہیں کرے گا، لیکن عملاً پٹرول پمپ انہی شرائط کے تحت حاصل ہو رہا ہے۔
  • یعنی خریدار کو خود شراب بیچنی اور جوا (لاٹو) چلانا پڑے گا، جس سے وہ براہِ راست حرام عمل میں ملوث ہو گا۔

متبادل راستہ اور رزقِ حلال کی تلاش

  • اگر پٹرول پمپ ایسی شرائط کے بغیر دستیاب ہو، تو خریدنا جائز ہو گا۔
  • بصورتِ دیگر، کوئی اور راستہ اختیار کیا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں رزق کے بہت سے دروازے کھولے ہیں۔
  • رزقِ حلال کے لیے کوشش کرنا ہی مسلمان کی ذمہ داری ہے۔

اگر کوئی ان شرائط کے ساتھ پٹرول پمپ چلا رہا ہو؟

  • ایسی صورت میں اگر کوئی ان شرائط کے ساتھ پٹرول پمپ چلا رہا ہو، تو صرف پٹرول (تیل) کی آمدنی جائز ہو گی۔
  • لیکن شراب اور جوا کی تجارت کی وجہ سے وہ گناہگار ہی رہے گا، خواہ ان سے حاصل شدہ آمدنی کو استعمال کرے یا نہ کرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1