پسند کی شادی کے لیے شرعی دعا اور استخارہ کا طریقہ
ماخوذ : فتاوی علمیہ (توضیح الاحکام)

پسند کی شادی کے لیے دعا سے متعلق شرعی رہنمائی

سوال:

کیا پسند کی شادی کے لیے شریعت میں کوئی مخصوص دعا موجود ہے؟ اگر ہاں، تو براہ کرم مستند حوالہ جات کے ساتھ بیان کریں۔

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  • شادی کرنا رسول اللہ ﷺ کی مبارک سنت ہے، اور اس سنت کو ادا کرنے کی دعا کرنا بھی شرعاً جائز ہے۔
  • البتہ، پسند کی شادی کے حوالے سے کوئی متعیّن (مخصوص) دعا کسی صحیح حدیث یا شرعی کتاب سے واضح طور پر ثابت نہیں ہے۔
  • اس کے باوجود، انسان اردو، پنجابی یا کسی بھی زبان میں اپنے الفاظ میں دعا کر سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے نیک اور دیندار شریکِ حیات کے لیے دعا مانگنا جائز اور پسندیدہ عمل ہے۔

پسند کی شادی میں دینداری کو ترجیح دیں

  • شادی کے لیے رشتہ تلاش کرتے وقت، محض ذاتی پسند یا خواہشات کو معیار نہ بنایا جائے۔
  • دینداری کو اولین ترجیح دینی چاہیے کیونکہ نبی کریم ﷺ نے بھی اسی کی تلقین فرمائی ہے۔

پسند کی شادی کے لیے شرعی طریقہ

  • اگر کوئی مرد یا عورت کسی دوسرے فرد سے پسند کی شادی کرنا چاہتے ہیں، تو انہیں چاہیے کہ:
  • شرعی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھیں۔
  • دو رکعت نماز نفل ادا کریں۔
  • اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے استخارہ کریں تاکہ اللہ تعالیٰ رہنمائی فرمائے کہ یہ رشتہ دنیا و آخرت کے لیے بہتر ہے یا نہیں۔
  • استخارہ کی دعا نبی کریم ﷺ سے منقول ہے، جس میں دنیا و آخرت دونوں جہانوں کی بھلائی مانگی جاتی ہے۔

نتیجہ:

  • پسند کی شادی کے لیے کوئی مخصوص دعا قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
  • لیکن اپنے الفاظ میں دعا مانگنا بالکل جائز ہے۔
  • بہتر طریقہ یہ ہے کہ استخارہ کیا جائے اور اللہ تعالیٰ سے خیر اور بھلائی طلب کی جائے۔
  • اس کے ساتھ ساتھ، شادی کے لیے دیندار شریکِ حیات کا انتخاب کرنا سب سے زیادہ اہم ہے۔

ھٰذا ما عندی، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1