پریشان حال کی فریاد سننے والا کون ہے؟ قرآنی و علمی وضاحت
ماخوذ : فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09، ص

سوال

پریشان حال آدمی کی فریاد سننے والا کون ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پریشان حال کی فریاد سننے والا کون ہے؟

ہر شخص باآسانی اپنے رب کو پہچان سکتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اور پھر یہ دیکھے کہ اس دعا کے نتائج کس طرح ظاہر ہوتے ہیں۔

بارہا ایسا ہوا ہے کہ مومن بندے پریشانی اور توبہ کی حالت میں بارش کی دعا کے لیے نکلے اور فوراً اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول فرما دی۔ یہاں تک کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ جس بستی یا شہر کے لوگ دعا کے لیے نکلے وہاں خوب بارش ہوئی، جبکہ ارد گرد کی بستیوں اور شہروں پر ایک قطرہ بھی نہ گرا۔

اسی طرح کئی بار ایسا بھی ہوا ہے کہ دعا کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے پریشان حال لوگوں کی مشکلات اور مصیبتیں دور فرما دیں۔

قرآن کریم سے دلیل

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ‌ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْ‌ضِ ۗ أَإِلَـٰهٌ مَّعَ اللَّـهِ ۚ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُ‌ونَ (٦٢)﴾
(النمل)

’’اور کون ہے جو بے قرار کی دعا سنتا ہے جب کہ وہ اسے پکارے؟ اور کون اس کی تکلیف رفع کرتا ہے؟ اور (کون ہے جو) تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا خدا بھی (یہ کام کرتا) ہے؟ تم لوگ کم ہی سوچتے ہو۔‘‘

شاعر کا کلام

ایک شاعر نے کیا خوب کہا ہے:

’’کتنی ہی بار مسلمانوں کو قحط سالی سے واسطہ پڑا ہے تو غریب و امیر سب لوگ دعا کے لیے نکل کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ سے قحط سالی سے نجات کی دعا کی۔ انہیں کامیابی ملی اور وہ اس مصیبت سے چھٹکارا پا گئے۔ کیا یہ سب کچھ کسی بت یا فطرت کا کارنامہ تھا یا اس سمیع ذات کی مہربانی تھی جو مصیبتوں کو دور کرتی ہے؟‘‘

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے