پانی پر دم کرنا اور اسے بطور شفاء استعمال کرنا – شرعی رہنمائی
سوال:
کیا پانی پر دم کرنا اور اسے بطور شفاء استعمال کرنا جائز ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شیخ صالح العثیمین رحمہ اللہ اس بارے میں واضح فرماتے ہیں کہ پانی پر پھونک مارنے کی دو اقسام ہیں:
پہلی قسم:
تبرک کے طور پر پھونک مارنا
◈ اگر پانی پر پھونک مارنے کا مقصد پھونک مارنے والے کی برکت حاصل کرنا ہو، تو یہ عمل بلا شبہ حرام ہے اور شرک کی ایک قسم ہے۔
◈ انسان کے تھوک میں نہ تو شفا ہے، نہ برکت، اور نہ ہی کسی انسان کے آثار سے تبرک حاصل کرنا جائز ہے۔
◈ صرف اور صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار سے تبرک حاصل کیا جا سکتا ہے – اور یہ ان کی حیاتِ مبارکہ میں بھی اور وفات کے بعد بھی جائز ہے بشرطیکہ وہ آثار اصلی اور ثابت ہوں۔
مثال:
◈ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس چاندی کا چھوٹا برتن تھا، جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ بال موجود تھے۔
◈ جب کوئی مریض آتا تو وہ ان بالوں پر پانی ڈال کر اسے ہلاتیں اور مریض کو وہ پانی دیتی تھیں تاکہ وہ اس سے شفا حاصل کرے۔
✅ لیکن یہ اجازت صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک محدود ہے۔
🚫 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی کی تھوک، پسینہ، یا کپڑوں وغیرہ سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں۔ ایسا کرنا حرام ہے اور شرک کی ایک شکل ہے۔
لہٰذا جب پانی پر پھونک مارنے کا مقصد پھونک مارنے والے کی تھوک کا تبرک حاصل کرنا ہو، تو یہ حرام ہے اور شرک کے زمرے میں آتا ہے۔
وجہ:
◈ جو شخص غیر شرعی یا غیر حسی (غیر مادی) چیز کو سببِ شفا مانتا ہے، وہ شرک کا ارتکاب کرتا ہے۔
◈ سبب و مسبّب کا تعین صرف شریعت ہی کرتی ہے۔
◈ جو کوئی ایسا سبب مانتا ہے جو نہ شریعت نے مانا ہو اور نہ ہی حسّی (سائنس یا مشاہدے سے معلوم) ہو، تو وہ شرک کی ایک قسم کا مرتکب ہو جاتا ہے۔
دوسری قسم:
قرآن پڑھ کر دم کرنا اور پھونک مارنا
◈ اگر کوئی شخص قرآن پاک کی آیات پڑھ کر پانی پر پھونک مارے، مثلاً سورۃ الفاتحہ پڑھے، تو ایسا کرنا جائز ہے۔
◈ سورۃ الفاتحہ کا ایک نام "الرقیۃ” بھی ہے، اور یہ سورۃ مریض کے لیے سب سے مؤثر دم ہے۔
اگر پانی پر سورۃ الفاتحہ پڑھ کر پھونک ماری جائے، تو اس میں کوئی حرج نہیں – بلکہ سلف صالحین (نیک سلف) بھی ایسا کیا کرتے تھے۔
✅ یہ عمل تجربہ شدہ ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے فائدہ مند بھی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت:
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو سونے سے قبل
سورۃ الإخلاص (قل ھو اللہ احد)،
سورۃ الفلق (قل اعوذ برب الفلق)، اور
سورۃ الناس (قل اعوذ برب الناس)
پڑھتے، پھر اپنے دونوں ہاتھوں پر پھونک مارتے اور اپنے چہرے اور جسم پر ہاتھ پھیرتے جہاں تک ہاتھ پہنچتا۔
ھذا ما عندی واللہ ٲعلم بالصواب