ٹی وی یا ریڈیو کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے؟ شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

ٹیلی ویژن یا ریڈیو سے نشر کی جانے والی نماز کے ساتھ مل کر نماز ادا کرنا 

سوال

کیا کسی مسلمان، بالخصوص عورتوں کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ ٹیلی ویژن یا ریڈیو سے نشر ہونے والی نماز کے ساتھ مل کر نماز ادا کریں، جب کہ امام نظر نہ آ رہا ہو؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ریڈیو یا ٹیلی ویژن کے ذریعے امام کے پیچھے نماز ادا کرنا کسی بھی شخص کے لیے جائز نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نماز باجماعت کی اصل غرض و غایت "اجتماعیت” ہے، یعنی نمازیوں کا ایک جگہ پر جمع ہونا اور باہم صفوں میں کھڑے ہو کر نماز ادا کرنا۔

◈ امام اور مقتدیوں کا ایک ہی جگہ ہونا یا کم از کم ان کی صفوں کا آپس میں متصل ہونا ضروری ہے۔
◈ ریڈیو یا ٹیلی ویژن کے ذریعے نماز پڑھنے میں یہ شرط پوری نہیں ہوتی، کیونکہ امام اور مقتدی مختلف جگہوں پر ہوتے ہیں اور ان کے درمیان صفیں ملی ہوئی نہیں ہوتیں۔
◈ اس صورت میں باجماعت نماز کی اجتماعیت والی حکمت فوت ہو جاتی ہے۔

اگر اس عمل کو جائز قرار دیا جائے تو:

◈ ہر شخص اپنے گھر پر ہی پنج وقتہ نماز اور جمعہ کی نماز ادا کرنے لگے گا۔
◈ اس سے جمعہ اور باجماعت نماز سے متعلق شریعت کے احکام کی خلاف ورزی لازم آئے گی۔

لہٰذا، چاہے عورت ہو یا مرد، کسی کے لیے بھی ریڈیو یا ٹیلی ویژن کے ذریعے نماز ادا کرنا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1