سوال:
میری آمدنی ویب سائٹ پر وزیٹرز اور اشتہارات کے ذریعے ہوتی ہے، جہاں کوئی غیر اخلاقی مواد شامل نہیں ہوتا۔ مجھے ویب سائٹ پر کلکس کے حساب سے ادائیگی کی جاتی ہے، اور مختلف ممالک سے وزیٹرز کے لحاظ سے کم یا زیادہ رقم ملتی ہے۔ میں وی پی این (VPN) کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل جیسے ممالک کی پروکسی استعمال کرکے خود ہی ویب سائٹ پر کلکس کرتا ہوں، جس سے مجھے زیادہ پیسے ملتے ہیں۔ اس عمل سے کسی شخص کو نقصان نہیں ہوتا، بلکہ صرف گوگل اور ان ممالک کو نقصان پہنچتا ہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
یہ عمل دھوکہ دہی میں شمار ہوتا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف گوگل بلکہ ان کمپنیوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے جو گوگل کے ذریعے اشتہارات چلاتی ہیں۔ اشتہاری کمپنیاں حقیقی صارفین تک پہنچنا چاہتی ہیں، لیکن جعلی کلکس کے ذریعے وہم و فریب پر مبنی وزیٹرز فراہم کیے جاتے ہیں، جو کہ غیر شرعی اور ناجائز ہے۔
اسلام میں دھوکہ دہی کی کوئی گنجائش نہیں، چاہے وہ مسلمانوں کے ساتھ ہو یا غیر مسلموں کے ساتھ۔ اگرچہ گوگل یا دیگر متاثر ہونے والے افراد غیر مسلم ہیں، لیکن اسلام ہمیں سچائی، دیانت داری اور شفافیت کا درس دیتا ہے۔ لہٰذا، یہ طریقہ اختیار کرنا شرعی طور پر درست نہیں۔