وہ کون سے جانور ہیں جن کے قتل سے منع کیا گیا ہے
➊ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ :
إن النبى نهى عن قتل أربع من الدواب: النملة ، والنحلة ، والهدهد ، والصرد
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چار جانوروں کے قتل سے منع فرمایا ہے:
چیونٹی ، شہد کی مکھی ، ہد ہد اور ممولا ۔ “
[صحيح: صحيح ابو داود: 4387 ، كتاب الأدب: باب فى قتل الذر ، ابو داود: 5267 ، ابن ماجة: 3224 ، احمد: 332/1 ، دارمي: 89/2 ، ابن حبان: 1078 – الموارد ، بيهقى: 317/9 ، إرواء الغليل: 142/8 ، 2490]
➋ حضرت عبد الرحمن بن عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک طبیب نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مینڈک کو دواء میں ڈالنے کے متعلق دریافت کیا:
فنهاه النبى صلى الله عليه وسلم عن قتلها
”تو نبی صلى الله عليه وسلم نے اسے مینڈک کو قتل کرنے سے منع فرما دیا ۔“
[صحيح: صحيح ابو داود: 3279 ، كتاب الطب: باب فى الأدوية المكروهة ، ابو داود: 3871 ، نسائي: 4355 ، 4062]
◈ جن جانوروں کو قتل کرنے یا نہ قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے کیا ان کا کھانا بھی حرام ہے؟ اس کے متعلق اختلاف ہے تا ہم راجح یہی معلوم ہوتا ہے کہ اصل ہر چیز میں اباحت ہے پھر جسے شریعت نے حرام کر دیا وہ حرام ہے اور جسے حرام نہیں کیا وہ حلال ہے ۔ اسی طرح جنہیں قتل کرنے کا یا نہ کرنے کا حکم ہے ان میں سے شریعت نے جنہیں حرام کیا ہے وہ حرام ہو گا اور اس کے علاوہ تمام جانور حلال ہوں گے ۔
[الروضة الندية: 393/2 ، الدراري المضبة: ص/ 283]