ووٹ کی شرعی حیثیت اور جمہوریت پر سلفی موقف

سوال

ووٹ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سلفی علماء کا جمہوریت اور موجودہ انتخابی نظام کے بارے میں واضح موقف یہ ہے کہ یہ اسلامی طریقہ کار نہیں ہے، اور اسی بنیاد پر وہ ووٹ دینے یا لینے کے حق میں نہیں ہیں۔

جمہوریت میں ووٹ کی حیثیت:

جمہوری نظام میں ووٹ کو شہادت، گواہی، یا امانت قرار دینا درست نہیں۔
اس نظام میں ہر شخص کی رائے کو برابر تسلیم کیا جاتا ہے، چاہے وہ مسلم ہو یا غیر مسلم، مرد ہو یا عورت، عالم ہو یا جاہل۔ سب کا ایک ہی ووٹ ہوتا ہے اور اس میں کوئی تمیز نہیں کی جاتی، جو اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں۔

کچھ لوگوں کی تاویل:

موجودہ حالات میں بعض علماء یا افراد نے ووٹ ڈالنے کے حق میں تاویلات پیش کی ہیں، مثلاً کسی بڑی برائی کو روکنے یا کم کرنے کے لیے اس راستے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
تاہم، اس تاویل کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے، اور اس بارے میں شرعی طور پر ان کی رائے مختلف ہو سکتی ہے۔

حقیقی اسلامی اصول:

شرعی طور پر اسلامی نظام میں قیادت کا انتخاب شوریٰ یا اہلِ حل و عقد کے ذریعے ہوتا ہے، نہ کہ جمہوری انتخابات کے ذریعے جہاں ہر شخص کی رائے برابر تسلیم کی جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے