ولیمہ کی دعوت قبول کرنا واجب ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

ولیمہ کی دعوت قبول کرنا واجب ہے
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا دعى أحدكم إلى الوليمة فلياتها
”جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ اس میں شرکت کرے ۔“
[بخاري: 5173 ، كتاب النكاح: باب حق إجابة الوليمة و الدعوة ]
لیکن کھانا ضروری نہیں ۔ جیسا کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
فإن شاء طعم وإن شاء ترك
”اگر چاہے تو کھا لے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے ۔“
[مسلم: 1430 ، ابو داود: 3740 ، ابن ماجة: 1751 ، أحمد: 392/3 ، مشكل الآثار: 148/4 ، ابن حبان: 5303]
تا ہم جن دعوتوں میں منکرات یعنی گانے باجے اور بے پردگی وغیرہ کا اندیشہ ہو اور انسان انہیں روکنے کی بھی طاقت نہ رکھتا ہو تو پھر ان سے اجتناب ہی بہتر ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے دستر خوانوں پر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے جن پر شراب پیش کی جاتی ہے۔
[ترمذى: 7275 ، كتاب الأدب: باب ما جاء فى دخول الحمام ، أحمد: 14124 ، دارمي: 2000]
دیگر تمام گناہوں کو بھی اسی پر قیاس کیا جائے گا۔
[الروضة الندية: 33/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1