ولادت کے بعد بچے کو میٹھی چیز کی گھٹی دینا
◈ عن عائشة أن رسول الله كان يؤتى بالصبيان فيبرك عليهم ويحبكهم
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بچوں کو لایا جاتا تھا آپ ان کے لیے برکت کی دعا کرتے اور انہیں گھٹی دیتے تھے۔
(مسلم، كتاب الآداب، باب استحباب تحنيك المولود عند ولادته: 5619 )
◈ فأتيت المدينة فنزلت بقباء فولدته بقباء ثم أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فوضعه فى حجره ثم دعا بتمرة فمضعها ثم تفل فى فيه فكان أول شيء دخل جوفه ريق رسول الله ثم حنكه بالتمرة ثم دعا له وبرك عليه
”اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ میں مدینہ میں آئی تو قبا میں ٹھہری اور میں نے قبا میں ہی بچے کو جنم دیا پھر میں اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آئی تو آپ نے اسے اپنی گود میں رکھا پھر آپ نے کھجور منگوائی، اسے چبایا پھر آپ نے اس کے منہ میں لعاب داخل کیا تو سب سے پہلی چیز جو اس کے پیٹ میں داخل ہوئی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب تھا۔ پھر آپ نے اسے کھجور کی گھٹی دی پھر آپ نے اس کے لیے برکت کی دعا کی۔“
(مسلم، کتاب الآداب، باب استحباب تحنيك المولود: 5617)
◈ عن أبى موسى قال: ولد لى غلام فأتيت به النبى صلى الله عليه وسلم فسماه إبراهيم فحنكه بتمرة ودعا له بالبركة.
”ابو موسی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میرے ہاں لڑکا پیدا ہوا تو میں اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا، آپ نے اس کا نام ابراہیم رکھا اور اسے کھجور کے ساتھ گھٹی دی اور اس کے لیے برکت کی دعا کی۔“
(البخاري، كتاب العقيقة، باب تسمية المولود غداة يولد: 5467؛ مسلم، كتاب الآداب، باب استحباب تحنيك المولود عند ولادته: 5615)
انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
◈ قال لي أبو طلحة احفظه حتى تأتي به النبى صلى الله عليه وسلم فأتى به النبى صلى الله عليه وسلم وأرسلت معه بتمرات فأخذه النبى فقال: أمعه شيء ؟ قالوا: نعم تمرات. فأخذها النبى فمضعها ثم أخذ من فيه فجعلها فى في الصبي وحنكه به وسماه عبد الله
” (انس، ابو طلحہ رضی اللہ عنہما کے بچے کی پیدائش کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ) بچہ پیدا ہونے کے بعد مجھ سے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس بچے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جاؤ، فرماتے ہیں کہ میں اس بچے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا اور ساتھ کچھ کھجوریں بھی بھیج دیں۔ آپ نے اسے پکڑا اور فرمایا: کیا اس کے ساتھ کوئی چیز ہے؟ صحابہ نے عرض کیا: جی ہاں، کچھ کھجوریں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کو چبایا اور اس کو بچے کے منہ میں رکھ دیا اور اسے اس کے ساتھ (یعنی کھجور کے ساتھ) گھٹی دی اور اس کا نام عبد اللہ رکھا۔“
(البخاري، كتاب العقيقة ، باب تسمية المولود غداة يولد: 5470)
فائدہ: اگر کھجور سے گھٹی دی جائے تو بہتر ہے اور اگر کھجور کے علاوہ کسی اور چیز سے گھٹی دی جائے تو یہ بھی جائز ہے۔