سوال
حدیث "اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَوَّابِينَ، وَاجْعَلْنِي مِنَ المُتَطَهِّرِينَ” کے بارے میں امام ترمذی رحمہ اللہ نے اسے مضطرب قرار دیا ہے، لیکن بعض علماء کے مطابق متابعات (یا شواہد) کی بنا پر یہ روایت مقبول ہے۔ اس پر وضاحت درکار ہے۔
(ابو حمید الساعدی الرفیقی، لاہور)
الجواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وضو کی مذکورہ دعا سنن ترمذی (حدیث: 55) میں موجود ہے۔ تاہم، یہ روایت انقطاع اور دیگر ضعف کی وجوہات کی بنا پر ضعیف ہے۔
المعجم الاوسط للطبرانی اور المعجم الکبیر میں اس حدیث کا ایک ضعیف شاہد بھی موجود ہے۔
📖 مزید تحقیق کے لیے ملاحظہ کریں:
مجمع الزوائد (ج 1، ص 239)
سنن ترمذی (ج 9، ص 77-83) بتحقیق الاستاذ احمد محمد شاکر رحمہ اللہ (حدیث: 9)
نتیجہ
یہ حدیث سند کے لحاظ سے ضعیف ہے، لیکن بعض علماء نے متابعات کی بنا پر اسے قبول کیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب