وضو کرتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

کیا وضو کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا واجب ہے؟

جواب:

وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا واجب نہیں بلکہ سنت ہے ، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ حدیث جس میں بسم اللہ کے وجو ب کا ذکر ہے اس کا صحیح ثابت ہو نا محل نظر ہے ۔
بلاشبہ امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا:
إنه لا يثبت فى هذا الباب شيء (وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کے وجوب کے ) اس باب میں کوئی صحیح روایت ثابت نہیں ہے ۔ اور امام احمد رحمہ اللہ جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ وہ (جرح حدیث کے ) اس فن کے ائمہ میں سے اور اس فن کے حفاظ میں سے ہیں ، تو جب انہوں نے کہا ہے کہ بلاشبہ اس مسئلہ میں کوئی صحیح حدیث ثابت نہیں ہے ، پس بلاشبہ اس مسئلہ کے بارے میں حدیث کے متعلق دل میں کھٹکا ہی رہتا ہے ، پس جب اس حدیث کا ثبوت ہی محل نظر ہے تو بے شک انسان کو اپنے نفس کے لیے اس بات کو آسان بنانا چاہیے کہ وہ اللہ کے بندوں پر ایک ایسی چیز کو واجب قرار دے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہی نہیں ہے ، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا سنت ہے ۔ لیکن جس کے ہاں وجوب بسم اللہ کی حدیث ثابت ہے تو وہ اس کے وجو ب کا قائل ہو جائے یعنی اس کا کہ بلاشبہ بسم اللہ پڑھنا واجب ہے ، کیونکہ اس روایت میں موجود ”لا وضوء“ کے الفاظ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ صحت کی نفی ہے کمال کی نفی نہیں (یعنی بسم اللہ نہ پڑھنے سے وضو صحیح نہیں ہوتا نہ کہ مکمل نہیں ہوتا) ۔
(محمد بن صالع العثمین رحمہ اللہ )

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے