وضو ٹوٹنے کا حکم: مسوڑھوں یا جسم کے دیگر حصوں سے خون نکلنے کی صورت
فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری جلد نمبر: 1 صفحہ نمبر: 183

سوال

کیا مسوڑھوں سے یا پیشاب و پاخانہ کے مقام کے علاوہ جسم کے کسی اور حصے سے خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
❀ اگر خون مسوڑھوں سے نکلے یا پیشاب و پاخانہ کے مقام کے علاوہ جسم کے کسی اور حصے سے خارج ہو، خواہ وہ مقدار میں کم ہو یا زیادہ، تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
❀ ایسی حالت میں نماز ادا کرنا شرعاً درست ہے اور اس میں کوئی قباحت یا کراہت نہیں۔

اس کی دلیل

کسی بھی صحیح اور معتبر حدیث سے یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ پیشاب و پاخانہ کے مقام — جس میں عورت کی اگلی شرمگاہ بھی شامل ہے — کے علاوہ جسم کے کسی اور حصے سے اگر خون یا قے نکلے، چاہے وہ مقدار میں کم ہو یا زیادہ، تو اس سے وضو ٹوٹتا ہو۔

واللہ اعلم بالصواب ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے