وضو میں کانوں کا مسح نیا پانی لینے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال:

کیا وضو کرنے والے کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ وضو کے دوران کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا لازم نہیں ہے۔
◈ درحقیقت، صحیح قول کے مطابق یہ نیا پانی لینا مستحب بھی نہیں ہے۔
◈ اس کی وجہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کی کیفیت کو بیان کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہیں بھی یہ ذکر نہیں کیا کہ آپ ﷺ کانوں کے لیے نیا پانی لیتے تھے۔
◈ لہٰذا افضل طریقہ یہی ہے کہ جب سر کا مسح مکمل کیا جائے، تو اس کے بعد جو تری ہاتھ پر باقی ہو، اسی تری سے کانوں کا مسح کر لیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1