وضو میں مصنوعی دانت اتارنا واجب ہے یا نہیں؟ مکمل رہنمائی
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

اگر کسی شخص نے مصنوعی دانت لگوائے ہوں تو وضو کرتے وقت کیا کلی کرتے ہوئے انہیں اتارنا واجب ہے؟ اور کیا وضو میں کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینا ضروری ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✿ اگر کسی شخص نے مصنوعی دانت لگوائے ہوں تو ظاہر یہی ہوتا ہے کہ وضو کرتے وقت انہیں اتارنا واجب نہیں ہے۔

✿ ایسی حالت میں یہ مصنوعی دانت ایک انگوٹھی کے مشابہ ہوں گے۔

✿ وضو کے وقت انگوٹھی اتارنا واجب نہیں ہے بلکہ بہتر یہ ہے کہ اسے ہلکا سا حرکت دے دی جائے۔ اگرچہ یہ حرکت دینا بھی واجب نہیں۔

✿ اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی پہنتے تھے، لیکن یہ کہیں منقول نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کے وقت انگوٹھی اتارتے تھے۔

✿ ظاہر ہے کہ پانی کے پہنچنے میں مصنوعی دانت، انگوٹھی سے زیادہ رکاوٹ بنتے ہیں۔

✿ نیز، کچھ افراد کے لیے یہ دانت اتارنا اور دوبارہ لگانا مشکل بھی ہوتا ہے۔

✿ اس بنا پر وضو کرتے وقت مصنوعی دانت اتارنا واجب نہیں ہے۔

ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1