وضو میں دائیں اعضاء کو پہلے دھونے کا حکم

سوال

کیا وضو میں دائیں اعضاء کو پہلے دھونا واجب ہے؟ اگر کوئی قصداً بائیں کو پہلے دھوتا ہے تو کیا وضو درست ہوگا؟

جواب از فضیلۃ الباحث سیف اللہ شریف حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

بعض علماء کے مطابق حدیث "اذا توضاتم فابداوا” میں امر (حکم) استحباب کے لیے ہے، یعنی دائیں کو پہلے دھونا مستحب ہے، واجب نہیں۔

دائیں کو پہلے دھونا مستحب ہے، اور قصداً بائیں کو پہلے دھونا مکروہ ہے، لیکن اس سے وضو باطل نہیں ہوتا بلکہ وضو صحیح ہوگا۔

خلاصہ

وضو میں دائیں اعضاء کو پہلے دھونا مستحب ہے۔
اگر کوئی قصداً بائیں کو پہلے دھو لے تو یہ مکروہ عمل ہوگا لیکن وضو صحیح ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1