وضو میں جرابوں پر مسح کا طریقہ صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی کتاب ہدیۃ المسلمین نماز کے اہم مسائل مع مکمل نماز نبویﷺ سے ماخوذ ہے۔

وضو میں جرابوں پر مسح

«عن ثوبان رضى الله عنه قال: بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم سرية …… أمرهم أن يمسحوا على العصائب والتساخين»
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجاہدین کی ایک جماعت بھیجی … انہیں حکم دیا کہ پگڑیوں اور پاؤں کو گرم کرنے والی اشیاء (جرابوں اور موزوں) پر مسح کریں۔ سنن ابی داود ج ا ص 21 ح /146
اس روایت کی سند صحیح ہے، اسے امام حاکم رحمہ اللہ اور امام ذہبی رحمہ اللہ دونوں نے صحیح کہا ہے۔ المستدرک و لتلخیص ج ا ص 169 ح 602 اس پر امام احمد رحمہ اللہ کی جرح کے جواب کے لیے نصب الرایہ ج ا ص 165 وغیرہ دیکھیں۔
امام ابوداود رحمہ اللہ فرماتے ہیں: جرابوں پر درج ذیل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے مسح کیا ہے۔
علی بن ابی طالب، ابومسعود (ابن مسعود)، براء بن عازب، انس بن مالک، ابوامامہ اور سہل بن سعد وغیرہم رضی اللہ عنہم [ «سنن ابی داود» ج 24 قبل ح 160]
امام ابو داود السجستانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ومسح على الجوربين على بن أبى طالب وأبو مسعود والبراء بن عازب وأنس بن مالك وأبو أمامة وسهل بن سعد وعمرو بن حريث، وروي ذلك عن عمر بن الخطاب وابن عباس
اور علی بن ابی طالب، ابومسعود (ابن مسعود)، براء بن عازب، انس بن مالک، ابوامامہ، سہل بن سعد اور عمرو بن حریث نے جرابوں پر مسح کیا اور عمر بن خطاب اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی جرابوں پر مسح مروی ہے (رضی اللہ عنہم اجمعین) [ «سنن ابی داود» : 24/1 ح 159]
صحابہ کرام کے یہ آثار مصنف ابن ابی شیبہ (1/188، 189)، مصنف عبدالرزاق (199/1، 200)، محلی ابن حزم (84/2)، الکنی للدولابی (181/1) وغیرہ میں باسند موجود ہیں۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا اثر الاوسط لابن المنذر (ج ا ص 462) میں صحیح سند کے ساتھ موجود ہے، جیسا کہ آگے آرہا ہے۔ امام ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
”ولأن الصحابة رضي الله عنهم مسحوا على الجوارب ولم يظهر لهم مخالف فى عصرهم فكان اجماعا“
اور چونکہ صحابہ نے جرابوں پر مسح کیا ہے اور ان کے زمانے میں ان کا کوئی مخالف ظاہر نہ ہوا۔
لہذا اس پر اجماع ہے کہ جرابوں پر مسح کرنا صحیح ہے۔ [المغنی: 181/1 مسئلہ 426]
صحابہ کے اس اجماع کی تائید میں مرفوع روایات بھی موجود ہیں۔ مثلاً دیکھیے [المستدرک: ج 1 ص 169 ح 602]۔ خفین پر مسح متواتر احادیث سے ثابت ہے۔ جرابیں بھی خفین کی ایک قسم ہے جیسا کہ انس رضی اللہ عنہ ، ابراہیم نخعی اور نافع وغیرہم سے مروی ہے۔ جو لوگ جرابوں پر مسح کے منکر ہیں، ان کے پاس قرآن، حدیث اور اجماع سے ایک بھی صریح دلیل نہیں ہے۔
امام ابن المنذر النیسابوری رحمہ اللہ نے فرمایا:
«حدثنا محمد بن عبدالوهاب: ثنا جعفر بن عون: ثنا يزيد بن مردانبة: ثنا الوليد بن سريع عن عمرو بن حريث قال: رأيت عليا بال ثم توضأ ومسح على الجوربين»
مفہوم:
(1)سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے پیشاب کیا پھر وضو کیا اور جرابوں پر مسح کیا۔ [الاوسط ج 1 ص 462 وسندہ صحیح]
(2)ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔ دیکھیے مصنف ابن ابی شیبہ 188/1 ح 1979 وسندہ حسن
(3)براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔ دیکھیے مصنف ابن ابی شیبہ 189/1 ح 1984 وسندہ صحیح
(4)عقبہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔ [دیکھیے ابن ابی شیبہ 189/1 ح 1987 وسندہ صحیح]
(5)سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے جرابوں پر مسح کیا۔ [دیکھیے ابن ابی شیبہ ج 189/1 ح 990 وسندہ حسن]
ابن منذر نے کہا کہ امام اسحاق بن راہویہ نے فرمایا:
صحابہ کا اس مسئلے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ [الاوسط لابن المنذر 1/464، 465]
تقریباً یہی بات ابن حزم نے کہی ہے۔ [المحلی 86/2 مسئلہ نمبر 212]
ابن قدامہ نے کہا: اس پر صحابہ کا اجماع ہے۔ [المغنی ج 1 ص 181، مسئلہ 426]
معلوم ہوا کہ جرابوں پر مسح کے جائز ہونے کے بارے میں صحابہ کا اجماع ہے رضی اللہ عنہم اجمعین، اور اجماع شرعی حجت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
”اللہ میری امت کو گمراہی پر کبھی جمع نہیں کرے گا۔“ [المستدرک للحاکم: 116/1 ح 397، 398]
نیز دیکھیے ابراء اهل الحديث والقرآن مما فى الشواهد من التهمة والبهتان ص 32 تصنیف حافظ عبداللہ محدث غازی پوری (متوفی 1337ھ) تلمیذ سید نذیر حسین محدث الدہلوی رحمہما اللہ تعالیٰ
مزید معلومات:
(1)ابراہیم الحعی رحمہ اللہ جرابوں پر مسح کرتے تھے۔ [مصنف ابن ابی شیبہ 188/1 ح 1977 وسندہ صحیح]
(2)سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے جرابوں پر مسح کیا۔ [ایضاً 189/1 ح 1989 وسندہ صحیح]
(3)عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ جرابوں پر مسح کے قائل تھے۔ [المحلی 2/86]
معلوم ہوا کہ تابعین کا بھی جرابوں پر مسح کے جواز پر اجماع ہے۔ والحمد للہ
(1)قاضی ابو یوسف رحمہ اللہ جرابوں پر مسح کے قائل تھے۔ [البدائع ج 1 ص 61]
(2)محمد بن الحسن الشیبانی رحمہ اللہ بھی جرابوں پر مسح کا قائل تھا۔ [ایضاً 1/61 باب لمسح علی الخفین]
(3)امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پہلے جرابوں پر مسح کے قائل نہیں تھے لیکن بعد میں انہوں نے رجوع کر لیا تھا۔ وعنه أنه رجع إلى قولهما وعليه الفتوى اور امام صاحب سے مروی ہے کہ: انہوں نے صاحبین کے قول پر رجوع کر لیا تھا اور اسی پر فتوی ہے۔ [الہدایہ: 61/1]
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سفیان الثوری، ابن المبارک، شافعی، احمد اور اسحاق (بن راہویہ) جرابوں پر مسح کے قائل تھے (بشرطیکہ وہ موٹی ہوں)۔ [دیکھیے سنن الترمذی حدیث: 99]
خلاصہ التحقیق:
سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
باقی رہا صحابہ کا عمل تو ان سے مسح جراب ثابت ہے اور تیرہ صحابہ کرام کے نام صراحت سے معلوم ہیں کہ وہ جراب پر مسح کیا کرتے تھے۔ [فتاویٰ نذیریہ: ج 1 ص 232]
لہذا سید نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کا جرابوں پر مسح کے خلاف فتویٰ اجماع صحابہ کے خلاف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔
جورَب: سوت یا اون کے موزوں کو کہتے ہیں۔
[درس ترمذی ج 1 ص 332، تصنیف محمد تقی عثمانی دیوبندی، نیز دیکھیے البنایہ فی شرح الہدایہ للعینی ج 1 ص 597]
امام ابن قدامہ المقدسی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
«ولأن الصحابة رضي الله عنهم مسحوا على الجوارب ولم يظهر لهم مخالف فى عصرهم فكان اجماعا»
کیونکہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے جرابوں پر مسح کیا ہے اور ان کے زمانے میں ان کے اس عمل کی مخالفت بھی نہیں ہوئی، پس یہ (صحابہ کا) اجماع ہے (کہ جرابوں پر مسح کرنا جائز ہے) [المغنی ج 181/1 مسئلہ نمبر 426 نیز دیکھیے الاوسط لابن المنذر ج 464/1، 465، المحلی ج 2 ص 87 وغیرہما]
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ خفین (موزوں)، جوربین مجلدین اور جوربین منعلین پر مسح کے قائل تھے مگر جوربین (جرابوں) پر مسح کے قائل نہیں تھے۔ دیکھیے الہدایہ 61/1 مگر بعد میں آپ نے رجوع کر لیا تھا اور مفتی بہ قول بھی یہی ہے کہ جرابوں پر مسح جائز ہے۔ [الہدایہ: ایضاً]
معلوم ہوا کہ جوربین: خفین کے علاوہ کو کہتے ہیں۔ صحیح احادیث، اجماع صحابہ، قول ابی حنیفہ اور مفتی بہ قول کے مقابلہ میں دیوبندی اور بریلوی حضرات کا یہ دعوی ہے کہ جرابوں پر مسح جائز نہیں ہے، اس دعوے پر ان کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1