سوال
کیا وضو کے آغاز میں "بسم اللہ” پڑھنا شرط یا رکن ہے یا سنت؟ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر "بسم اللہ” چھوڑ دے تو کیا اس کا وضو درست ہو جائے گا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ،فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
راجح موقف:
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ کا موقف:
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر "بسم اللہ” پڑھنا چھوڑ دے تو اس کا وضو نہیں ہوگا۔
البتہ اگر بھول جائے تو معاف ہے اور وضو صحیح ہو جائے گا۔
دوسرے اہل علم کی آراء:
◈ فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ:
اگر کوئی شخص بسم اللہ بھول کر وضو شروع کر دے، یا جان بوجھ کر نہ پڑھے، تو وضو صحیح ہے۔
◈ فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ:
بھول چوک معاف ہے، ان شاء اللہ۔
تاہم، "بسم اللہ” کو جان بوجھ کر نہیں چھوڑنا چاہیے، کیونکہ اس صورت میں وضو نہیں ہوتا۔
اگرچہ اس مسئلے میں اہل علم کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔
خلاصہ:
اہل علم کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے:
◈ کچھ کے نزدیک "بسم اللہ” جان بوجھ کر چھوڑنے سے وضو نہیں ہوتا۔
◈ کچھ دیگر علماء اسے سنت سمجھتے ہیں اور وضو کو صحیح قرار دیتے ہیں خواہ تسمیہ جان بوجھ کر چھوڑا گیا ہو۔
◈ بھول چوک کی صورت میں وضو درست ہونے پر اتفاق ہے۔
واللہ اعلم