وسوسہ کا علاج
1۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا اور گریہ و زاری۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
((أَمَّنْ يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ))
[النمل: 62]
بھلا کون ہے جو بے کس کی فریاد رسی کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور اس کی تکلیف کو دور کر دیتا ہے۔
2۔ انسان پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے مراقبہ کا احساس و شعور۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أن تعبد الله كأنك تراه، فإن لم تكن تراه فإنه يراك))
یہ کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا کہ تم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو دیکھ رہے ہو، اگر یہ تصور قائم نہ کر سکو تو اس طرح کرو کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ تمہیں دیکھ رہا ہے۔
رواہ البخاري (50) ومسلم (8)
3۔ شیطان مردود کے شر سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی پناہ طلب کرنا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
((وَإِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ))
[فصلت: 36]
اور اگر کبھی شیطان کی طرف سے کوئی اکساہٹ تجھے ابھارے تو اللہ کی پناہ طلب کر، بلاشبہ وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی ایک کے پاس شیطان آکر اسے کہتا ہے: اس چیز کو کس نے پیدا کیا ہے؟ اس چیز کو کس نے پیدا کیا ہے؟ یہاں تک کہ آخر میں وہ کہتا ہے: تیرے رب کو کس نے پیدا کیا ہے؟ جب معاملہ یہاں تک پہنچ جائے تو انسان کو چاہیے کہ ایسی سوچ سے رک جائے اور اعوذ بالله پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے۔
رواہ البخاري (2376)
4۔ صبح و شام کے اذکار کو باقاعدگی کے ساتھ پڑھا کرے۔
یہ اذکار اس کتاب میں پہلے گزر چکے ہیں۔
5۔ وسوسہ سے نجات پانے کے لیے پختہ عزم کرے، اور اپنے نفس کے ساتھ مجاہدہ کرے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
((وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا وَإِنَّ اللَّهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ))
[العنكبوت: 69]
اور وہ لوگ جنہوں نے ہمارے بارے میں پوری کوشش کی ہم ضرور ہی انہیں اپنے راستے دکھائیں گے اور بلاشبہ اللہ یقیناً نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
6۔ وسوسہ سے نجات پانے کے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے اچھا گمان رکھے۔ اور شرعی نصوص کو اپنے ذہن میں حاضر رکھے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
((وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا))
[الطلاق: 2]
اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے نجات کی کوئی راہ پیدا کر دے گا۔
((وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا))
[الطلاق: 4]
اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کر دے گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افضل ترین جہاد وہ جہاد ہے کہ انسان اللہ کی راہ میں اپنے نفس سے جہاد کرے۔
صحيح الجامع (1129) – والصحيحة (1491)
7۔ گناہوں سے نجات حاصل کرنا، بیشتر اوقات وسوسہ کا سبب گناہ ہوتے ہیں۔
8۔ انسان وسوسہ کو ختم کرنے کی کوشش کرے، اور اس کی طرف توجہ نہ دے تا کہ یہ وسوسہ دل میں پختہ نہ ہو جائے۔
9۔ دل میں واقع ہونے والے وسوسہ سے غفلت اختیار کرے یہاں تک کہ آہستہ آہستہ یہ وسوسہ کمزور ہو کر ختم ہو جائے۔
10۔ طب نفسی مدد حاصل کرنا، خصوصاً ان لوگوں سے تعاون حاصل کرنا جو دین و علم کے اعتبار سے ثقہ ہیں۔