وتر کے بعد نفل تہجد کے ساتھ پڑھنے کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 534

سوال

اگر کوئی شخص وتر کو تہجد کے ساتھ پڑھنا چاہے تو وہ نفل جو وتر کے بعد پڑھے جاتے ہیں، کیا انہیں عشاء کے وقت ادا کرے یا چھوڑ دے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◄ اس معاملے میں آسانی ہے، جیسا سہولت ہو ویسا کرے کیونکہ اس میں کشادگی اور فراخی ہے۔
◄ اگر ان نفلوں کو چھوڑ دے تو ثواب سے محروم تو رہے گا لیکن اس پر کوئی مواخذہ نہیں ہوگا۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے