وتر کس طرح پڑھے جائیں؟

تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

وتر کس طرح پڑھے جائیں؟ دو رکعت پڑھ کر سلام پھیرنے کے بعد ایک رکعت پڑھی جائے؟ یا تین رکعتیں اکٹھی پڑھ کر ایک ہی تشہد میں سلام پھیرا جائے؟

الجواب

وتر، پانچ، تین، ایک وغیرہ پڑھنا صحیح و جائز ہے۔
تین رکعت وتر پڑھنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا جائے، پھر ایک رکعت علیحدہ پڑھی جائے۔ اس کے بہت سے دلائل ہیں، مثلاً:
دیکھئے صحیح مسلم (ج اص ۲۵۴)، صحیح ابن حبان (ج ۴ ص ۷۰)، مسند احمد (ج ۲ ص ۸۶)، معجم الاوسط للطبرانی (ج اص۲۲۲)۔

تین رکعتیں ایک سلام سے پڑھنے والی روایت قتادہ کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف ہے۔ قتادہ ثقہ امام اور مشہور مدلس ہیں۔
دیکھئے تقریب التہذیب وغیرہ۔
سلف صالحین سے تین وتر ایک سلام کے ساتھ پڑھنا ثابت ہے۔
دیکھئے:شرح معاني الآثار للطحاوى (۱/ ۲۹۳ وسندہ حسن) اور المستدرك للحاكم (۳۰٥/١ وسندہ حسن) وغیرہ۔
لہذا یہ بھی جائز ہے لیکن صرف آخری رکعت میں قعدہ تشہد ہوگا، یعنی اکٹھے تین وتروں میں دوسری رکعت میں تشہد نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء