والد اپنی اولاد کی نمازِ جنازہ ادا کرے احادیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ جاوید اقبال سیالکوٹی کی کتاب والدین اور اُولاد کے حقوق سے ماخوذ ہے۔

باپ، مسلمان اولاد وغیرہ کی نماز جنازہ پڑھے اگر وہ باپ کی زندگی میں مرجائیں

◈ عن البراء بن عازب قال: أمرنا النبى بسبع ونهانا عن سبع أمرنا باتباع الجنازة وعيادة المريض….. الى آخره.
براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا ہے اور سات کاموں سے منع کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جنازے کے ساتھ جانے کا اور بیمار کی عیادت کرنے کا حکم فرمایا۔
صحیح بخاری، کتاب الجنائز، باب الامر باتباع الجنائز: 1239
◈ عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من اتبع جنازة مسلم إيمانا واحتسابا وكان معه حتى يصلي عليها ويفرغ من دفنها فإنه يرجع من الأجر بقيراطين كل قيراط مثل أحد ومن صلى عليها ثم رجع قبل أن تدفن فإنه يرجع بقيراط.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ ایمان کے ساتھ اور ثواب طلب کرنے کے لیے گیا اور نماز جنازہ ادا کرنے اور دفن سے فارغ ہونے تک ساتھ رہا تو اس کو دو قیراط کے برابر ثواب ملے گا۔ ہر قیراط احد پہاڑ کے برابر ہے اور جس شخص نے نماز جنازہ ادا کی لیکن دفن سے پہلے واپس آگیا اس کو ایک قیراط کا ثواب ملے گا۔
البخاري ، باب اتباع الجنائز من الايمان: 1323

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے