واشروم سے آ کر جوتوں سمیت نماز پڑھنے کا حکم

سوال:

اگر کوئی شخص واشروم سے آ کر جوتوں سمیت نماز پڑھتا ہے، تو کیا ایسا کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

نماز کی اصل شرط طہارت (پاکیزگی) ہے۔ اگر کسی شخص کے جوتے نجاست سے پاک ہیں، تو ان میں نماز پڑھنے میں کوئی قباحت نہیں۔ اگر وہ وضو کر چکا ہے اور چمڑے کے موزے وغیرہ پہنے ہوئے ہیں، جن پر وہ مسح کر لیتا ہے، تو بھی اس کا عمل درست ہے۔

مزید یہ کہ آج کے دور کے بیت الخلاء عام طور پر صاف اور جدید طرز کے ہوتے ہیں، جن میں نجاست کے پھیلنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ لہٰذا، اگر یقین ہو کہ جوتے ناپاک نہیں ہوئے، تو ان میں نماز پڑھنا جائز ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1