سوال
واجب غسل کیے بغیر نماز پڑھنے والے کے متعلق کیا حکم ہے؟
جس شخص نے نماز ادا کرلی اور بعد میں اسے پتا چلا کہ اس پر غسل واجب تھا، تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کوئی شخص نماز پڑھ چکا ہو اور نماز کے بعد اسے علم ہو کہ وہ جنابت یا کسی ایسی حالت میں تھا جس میں غسل واجب ہوتا ہے، تو اس پر لازم ہے کہ:
❀ وہ فوراً غسل کرے تاکہ طہارت حاصل کر لے۔
❀ اس کے بعد وہ اپنی پڑھی گئی نماز کو دوبارہ ادا کرے۔
اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد گرامی ہے:
"لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ صَلَاةً بِغَیْرِ طُہُورٍ”
(صحیح مسلم، الطہارة، باب وجوب الطہارة للصلاة، ح: ۲۲۴ وسنن النسائي، الطہارة، باب فرض الوضوء، ح: ۱۳۹ واللفظ له)
ترجمہ: *”اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز بھی قبول نہیں فرماتا۔”*
لہٰذا، بغیر غسل کے پڑھی گئی نماز اس وقت تک معتبر نہیں سمجھی جائے گی جب تک کہ غسل کرکے دوبارہ نہ پڑھی جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب