نیکی اور (رشتہ داری) ملانے کا بیان
ماخوذ: شرح کتاب الجامع من بلوغ المرام از ابن حجر العسقلانی، ترجمہ: حافظ عبد السلام بن محمد بھٹوی

البر باء کے کسرہ کے ساتھ بہت زیادہ نیکی کرنا صدق، فرمانبرداری، کسی سے حسن سلوک خصوصاً ماں باپ کے ساتھ۔ عام طور پر ماں باپ سے حسن سلوک کو بِرٌّ کہتے ہیں۔ باء کے فتحہ کے ساتھ بر بہت زیادہ نیکی کرنے والا یہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے کیونکہ وہ اپنی مخلوق کے ساتھ بہت زیادہ احسان کرتا ہے۔
یحییٰ علیہ السلام کے متعلق فرمایا : وبرا بوالديه ”ماں باپ کے ساتھ بہت ہی اچھا سلوک کرنے والے تھے۔“ اس کے مقابلے میں بدسلوکی، ایذاء رسانی خصوصاً والدین کی ایذاء رسانی کو عقوق کہتے ہیں اور ایسا کرنے والے کو عاق کہتے ہیں۔
صِلَةٌ وَصَلَ يَصِلَ وَصْلاً کا مصدر ہے جس طرح وَعَدَ يَعِدُ کا مصدر وَعْدًا اور عِدَةً آتا ہے۔ اس کا لغوی معنی ملانا، پیوند لگانا، جوڑنا آتا ہے یہاں اس سے مراد اپنے رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات درست رکھنا، ان پر خرچ کرنا اور ان سے میل جول قائم رکھنا، ان کی بے رخی کے باوجود ان سے احسان کرنا ہے۔ صلہ رحم کے مقابلے میں قطع رحم ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1