نکاح کے ولی اور وراثت کی شرعی تقسیم
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 588

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کرڑ خان فوت ہوگیا، جس نے ورثاء میں سے ایک بیٹا محمد بخش، تین بیٹیاں اور ایک بیوی مسمات سگھڑ چھوڑی۔ اس کے بعد سگھڑ کی شادی اس کے بھائی بلوچ خان سے ہوئی، جس سے ایک بیٹی مسمات بیبل پیدا ہوئی۔ جب بلوچ خان کی وفات ہوئی تو اس وقت سے بیبل کی پرورش اس کے اخیافی بھائی محمد بخش نے کی، حالانکہ بیبل کا چچا لال محمد بھی موجود ہے مگر اس نے اس کی کوئی دیکھ بھال یا پرورش نہیں کی۔ اس وقت لال محمد کا یہ خیال ہے کہ مسمات بیبل کے نکاح کے لیے ولی وارث وہی بنے، جبکہ دوسری طرف محمد بخش جو بیبل کا اخیافی بھائی ہے اور جس نے اب تک اس کی پرورش بھی کی ہے۔ بتائیں کہ مذکورہ صورت کے مطابق مسمات بیبل کے نکاح کا ولی وارث اس کا چچا لال محمد ہوگا یا اس کا اخیافی بھائی محمد بخش؟ اور دوسری بات یہ کہ بلوچ خان کی وراثت کس طرح تقسیم ہوگی؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ صورتِ مذکورہ میں مسمات بیبل کے نکاح کا ولی اس کا اخیافی بھائی محمد بخش ہے، اور اس کے چچا لال محمد کو نکاح کرانے کا کوئی حق نہیں ہے۔

پہلی وجہ: محمد بخش، ولیِ اقرب ہے۔
دوسری وجہ: نکاح کی ولایت کے لیے ولی کی شفقت اور خیر خواہی لازمی شرط ہے۔ لال محمد میں یہ دونوں شرائط نہیں پائی جاتیں۔

لہٰذا نکاح کرانے کا حقدار محمد بخش ہے۔

دلائل

دلیل اول:
فقہ السنہ، صفحہ 133
‘‘ولا شك ان بعض القرابة ادخل في هذالامرمن بعض فالاباءوالابناءاولي من غيرهم ثم الاخوة لابوين ثم الاخوة لاب اوالام ثم الولادالبنين والولادالبنات ثم اولادالاخوة واولادالاخوات ثم الاعمام والاخوال ثم هكذامن بعدهولاء.’’

دلیل ثانی:
فتاویٰ نذیریہ جلد 2
‘‘قال سئل السلام اخرج سفيان في حامله ومن طريقة الطبراني في الاوسط باسنادحسن عن ابن عباس رضي الله عنه بلفظ لانكاح الابولي مرشداوسلطان.’’

وراثت کی تقسیم

بلوچ خان کی ملکیت کو ایک روپیہ قرار دے کر تقسیم کی جائے تو:

◈ بیوی کو آٹھواں حصہ دیا جائے گا یعنی 2 آنے۔
◈ باقی 14 آنے کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا:
7 آنے بیٹی بیبل کو ملیں گے۔
7 آنے میت کے بھائی لال محمد کو ملیں گے۔
◈ بھتیجا محمد بخش محروم رہے گا۔

جدید اعشاریہ فیصد طریقہ تقسیم

کل ملکیت = 100 روپے

◈ بیوی = 12.5% (1/8 حصہ)
◈ بیٹی = 50% (1/2 حصہ)
◈ بھائی (عصبہ) = 37.5%
◈ بھتیجا = محروم

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے