نکاح کے بعد خلوت سے متعلق 2 شرعی احکام عرف کی روشنی میں
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے خلوت اختیار کرنے کا حکم

سوال:

کیا نکاح کے بعد اور رخصتی سے پہلے میاں بیوی خلوت اختیار کر سکتے ہیں یعنی مباشرت کر سکتے ہیں؟ ازراہِ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی شریعت نے مرد و عورت کے باہم جنسی تعلقات کے لیے دو ہی جائز راستے مقرر کیے ہیں:

❀ یا تو عورت مرد کی زوجہ ہو
❀ یا وہ اس کی ملکیت میں موجود لونڈی ہو

یعنی شریعت کے مطابق صرف ان ہی دو حالتوں میں مرد کسی عورت سے جنسی تعلق رکھ سکتا ہے۔

نکاحِ شرعی کے بعد تعلقات کی شرعی حیثیت:

❀ جب مرد و عورت نکاحِ شرعی کر لیتے ہیں تو شریعت کی رو سے وہ ایک دوسرے کے لیے جائز ہو جاتے ہیں۔
❀ اگر دونوں کی رضا مندی ہو تو پھر دنیا کا کوئی قانون، رشتہ یا رسم ان کے تعلقات میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔
❀ بلکہ نکاح کے بعد خلوت اور مباشرت کی اجازت ہی نہیں بلکہ یہ حقوق و فرائض کا حصہ بن جاتا ہے۔

نکاح اور رخصتی کے درمیان وقفے کی شرعی مثال:

❀ شریعت میں یہ بھی جائز ہے کہ صرف نکاح کیا جائے اور رخصتی کچھ عرصہ بعد ہو۔
❀ اس کی مثال نبی کریم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ سے ملتی ہے:
> آپ ﷺ نے حضرت عائشہؓ سے 6 سال کی عمر میں نکاح کیا
> اور جب ان کی عمر 9 سال ہوئی تو رخصتی ہوئی۔

❀ نبی ﷺ کے اس عمل سے معلوم ہوتا ہے کہ نکاح اور رخصتی کے درمیان وقفہ کرنا شرعی طور پر جائز ہے۔

نکاح، رخصتی اور عرف (سماجی رواج) کی اہمیت:

1. اگر عرف یہ ہو کہ رخصتی سے پہلے ملاقات نہ ہو:

❀ تو نکاح کرتے وقت غیر اعلانیہ طور پر یہ معاہدہ تصور کیا جاتا ہے کہ:
> "میاں بیوی رخصتی سے پہلے جنسی تعلق قائم نہیں کریں گے”۔

❀ اگر اس کے باوجود دونوں مباشرت کرتے ہیں تو:
◈ وہ شرعی نکاح کی وجہ سے زنا کے مرتکب نہیں ہوں گے،
◈ لیکن وہ معاہدے کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی جیسے گناہوں کے مرتکب ہوں گے۔

2. اگر عرف میں رخصتی سے پہلے خلوت عام ہو:

❀ تو اس صورت میں میاں بیوی کے تعلقات پر کوئی اعتراض نہیں،
❀ کیونکہ ایسے علاقوں کے عرف میں غیر اعلانیہ اجازت موجود ہوتی ہے کہ میاں بیوی رخصتی سے قبل بھی خلوت اختیار کر سکتے ہیں۔

نتیجہ:

نکاحِ شرعی کے بعد مباشرت حلال ہے، بشرطیکہ دونوں راضی ہوں۔
❀ تاہم عرف اور معاہدے کو مدِنظر رکھنا بھی ضروری ہے۔
عرف کی خلاف ورزی گناہ ہے، زنا نہیں۔

والله الموفق

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے