نکاح میں ولی کی موجودگی یا اجازت: شرعی حکم کیا ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 319

سوال

کیا ولی کی موجودگی ضروری ہے یا صرف اجازت ہی لے لی جائے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ولی خود موجود ہو تو نکاح کے موقع پر اس کی موجودگی بہتر ہے۔ لیکن اگر ولی موجود نہ ہو، تو صرف اس کی اجازت کافی سمجھی جائے گی—بشرطیکہ:

  • ولی نے یہ اجازت خوشی اور رضا مندی کے ساتھ دی ہو۔
  • اور اس اجازت کا واضح ثبوت بھی موجود ہو۔

یعنی ولی کی موجودگی افضل ہے، لیکن اس کی غیر موجودگی میں اگر اجازت برضا و رغبت ہو اور اس کا ثبوت مہیا کیا جائے تو نکاح درست ہو گا۔

"ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب”

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1