نوجوان لڑکے اور لڑکی کے آپس میں بات کرنے اور نظر کے احکام
ماخوذ : قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 556

سوال

کیا ایک نوجوان (۲۰ سال) کسی نوجوان لڑکی سے بات کر سکتا ہے؟

جہاں لڑکے اور لڑکیاں اکٹھے پڑھتے ہیں، کیا وہاں لڑکوں کی نظر لڑکیوں پر پڑنے سے گناہ ہو گا؟ حالانکہ یہ ایک مجبوری ہے، اس سے بچنے کے لیے کیا کیا جائے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کوئی مجبوری نہیں ہے۔ اگر نظر پڑے تو یہ گناہ ہے۔ ایسے کالج میں داخلہ نہ لیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے