نماز کے چالیس مسائل بدلائل – تحقیقی جائزہ
تمہید
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد:
حافظ ظہور احمد دیوبندی حضروی کی کتاب ’’چہل حدیث مسائل نماز‘‘ سادہ لوح عوام میں مقبول کی جا رہی ہے۔ یہ کتاب اہل حدیث مسلک (مسلکِ حق) کے خلاف لکھی گئی ہے اور اس میں اکابر دیوبند کی تقلید کا پرچار کیا گیا ہے۔ اس کا جائزہ لینے پر متعدد علمی مغالطے، ضعیف روایات، اور غیر معتبر دلائل کا استعمال سامنے آیا ہے۔ یہاں اس کا جامع اور مختصر رد دلائل کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
مقدمہ: اکابر دیوبند کی تقلید اور حقیقت
◈ دیوبندی حضرات امام ابوحنیفہؒ کے مقلد نہیں بلکہ خود ساختہ دیوبندی فقہ کے پیروکار ہیں۔
◈ فقہ حنفی اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے ان کا تعلق ثابت نہیں۔
حدیث نمبر 1 تا 40: دلائل کی ترتیب سے رد
1۔ نماز اول وقت پڑھنے کی فضیلت
◈ حدیث سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ: اول وقت نماز افضل ہے۔ (صحیح ابن خزیمہ، ہدیۃ المسلمین)
◈ امام ابوحنیفہ سے دو مثل تک ظہر کا وقت ثابت نہیں۔
◈ ظہر و عصر تاخیر سے پڑھنے کے دلائل باطل۔
2۔ ظہر کے اوقات
◈ ظہر کا وقت زوال سے شروع ہو کر ایک مثل پر ختم۔ (صحیح ابن خزیمہ)
◈ سفر میں ٹھنڈی نماز پڑھنے کا حکم مخصوص ہے، عمومی حکم جلدی نماز کا ہے۔
3۔ ظہر جلدی پڑھنا
◈ انس بن مالک رضی اللہ عنہ: گرمی کے سبب کپڑوں پر سجدہ کیا کرتے تھے۔ (صحیح بخاری، مسلم)
4۔ عصر کا وقت
◈ عصر ایک مثل پر پڑھنا چاہیے۔ (سنن ترمذی)
◈ دیر سے عصر پڑھنے والی روایات ضعیف ہیں۔
5۔ مغرب کا وقت
◈ غروب آفتاب سے لے کر شفق کے غائب ہونے تک۔ (مجمع الزوائد)
6۔ مغرب سے پہلے دو رکعتیں
◈ صحیح بخاری سے ثابت۔
7۔ عشاء کی نماز تاخیر سے پڑھنا افضل
◈ لیکن وقت داخل ہونے کے بعد کسی بھی وقت جائز ہے۔
8۔ نماز فجر اندھیرے میں پڑھنا
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وفات تک فجر اندھیرے میں پڑھتے رہے۔ (سنن ابی داود، مستدرک حاکم)
9۔ ممنوع اوقات میں نفل نماز
◈ بغیر دلیل نوافل ممنوع، لیکن دلیل والی نمازیں مثلاً جنازہ وغیرہ جائز۔
10۔ اذان و اقامت
◈ سنت طریقہ: اذان ترجیع کے ساتھ، اقامت دہری۔ (سنن ابی داود، آثار السنن)
11۔ رفع یدین کندھوں یا کانوں تک
◈ دونوں طریقے صحیح احادیث سے ثابت۔ عورت و مرد کے فرق کی کوئی حدیث نہیں۔
12۔ عورتیں کندھوں یا سینے تک ہاتھ اٹھائیں؟
◈ اس کی روایت ضعیف، ام یحییٰ مجہولہ۔ (المعجم الکبیر)
13۔ ہاتھ باندھنے کی جگہ
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سینے پر ہاتھ رکھتے۔ (مسند احمد)
◈ ناف سے نیچے کی روایت ضعیف یا مشکوک۔
14۔ بسم اللہ جہراً یا آہستہ
◈ دونوں صورتیں درست۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے جہراً ثابت۔ (شرح معانی الآثار)
15۔ سورۂ فاتحہ ہر رکعت میں
◈ صحیح بخاری و مسلم سے ثابت۔ دیوبندیوں کے مطابق آخری دو رکعتوں میں پڑھنا ضروری نہیں۔
16۔ مقتدی کو فاتحہ پڑھنی چاہئے
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم: ’’جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے، اس کی نماز نہیں۔‘‘ (کتاب القراءۃ للبیہقی)
17۔ امام کی قراءت مقتدی کی قراءت؟
◈ اس روایت کی سند ضعیف اور راوی مجروح ہیں۔
18۔ آمین بالجہر
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ بلند آواز سے آمین کہتے۔ (سنن ابی داود، صحیح بخاری)
19۔ رکوع سے پہلے اور بعد رفع یدین
◈ صحیح بخاری و مسلم سے ثابت۔ ابن مسعود کی روایت ضعیف۔
20۔ نماز میں اطمینان
◈ رکوع و سجود میں سکون لازم۔ آل دیوبند کے ہاں اعتدال فرض نہیں۔
21۔ سجدہ میں ہاتھ پہلے یا گھٹنے؟
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پہلے ہاتھ رکھتے۔ (سنن ابی داود)
◈ گھٹنے پہلے والی روایت ضعیف۔
22۔ سجدہ میں کتے کی طرح نہ بیٹھنا
◈ صحیح بخاری سے ممانعت۔ عورتوں کیلئے استثناء کی روایت ضعیف۔
23۔ دوسری رکعت کے بعد بیٹھنا
◈ صحیح بخاری میں تاکید ہے کہ سجدہ کے بعد بیٹھا جائے۔
24۔ تشہد میں بیٹھنے کا طریقہ
◈ قعدہ اول میں بایاں پاؤں بچھانا، دایاں کھڑا رکھنا۔ قعدہ ثانی میں تورک۔
25۔ عورتوں کے لیے تورک؟
◈ سند موضوع، راوی کذاب، لہٰذا ناقابلِ قبول۔
26۔ تشہد میں شہادت کی انگلی سے اشارہ
◈ صحیح مسلم سے ثابت۔
27۔ شہادت کی انگلی کو حرکت دینا
◈ نسائی، ابن خزیمہ، ابن حبان سے ثابت۔ مخالف روایت ضعیف۔
28۔ سلام پھیرنے کا طریقہ
◈ دونوں طرف سلام دینا مسنون۔ (سنن ترمذی، مصنف عبدالرزاق)
29۔ سجدہ سہو سلام سے پہلے یا بعد؟
◈ دونوں صورتیں جائز۔
30۔ نماز کے بعد اجتماعی دعا
◈ سنت سے ثابت نہیں۔ بعض دیوبندی علماء بھی اسے بدعت مانتے ہیں۔
31۔ وتر ایک یا تین رکعت
◈ دونوں طریقے سنت سے ثابت۔ دیوبندی علماء بھی تسلیم کرتے ہیں۔
32۔ قنوت وتر رکوع سے پہلے یا بعد؟
◈ دونوں طریقے جائز۔ ہاتھ اٹھانا بھی دونوں طرح سے درست۔
33۔ قیام اللیل کی تعداد
◈ نبی صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعات پڑھتے۔ (صحیح مسلم)
◈ بیس رکعت والی روایت ضعیف، ابن عمر سے گیارہ رکعات ثابت۔
34۔ اقامت کے وقت نفل نماز؟
◈ اقامت کے وقت فرض کے علاوہ نماز جائز نہیں۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے روکا۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی)
35۔ فجر کی سنتیں رہ جائیں؟
◈ فوراً فرض کے بعد یا سورج نکلنے کے بعد پڑھنا جائز ہے۔ (صحیح ابن خزیمہ، ابن حبان)
36۔ مغرب سے پہلے دو رکعت نفل
◈ سنت ہے لیکن لازمی نہیں۔ مخالف روایت ضعیف۔
37۔ جمعہ کا وقت
◈ زوال کے بعد شروع ہوتا ہے۔ خطبہ زوال سے پہلے یا بعد، دونوں درست۔
38۔ جمعہ دیہاتیوں پر
◈ فرض ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ: ’’جہاں ہو جمعہ پڑھو۔‘‘ (مصنف ابن ابی شیبہ)
39۔ عید کی تکبیریں
◈ پہلی رکعت میں سات، دوسری میں پانچ تکبیریں۔ روایت صحیح۔ چار تکبیر والی روایت ضعیف۔
40۔ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ
◈ سنت ہے۔ (صحیح بخاری، سنن النسائی)
◈ بلند یا آہستہ قراءت، دونوں صورتیں جائز۔
خلاصہ و تنبیہات
◈ ظہور احمد حضروی کی کتاب میں ضعیف و موضوع روایات اور تحریفات کا استعمال کیا گیا ہے۔
◈ صحیح احادیث اور آثار سے ہٹ کر، اکابرین کی اندھی تقلید پر زور دیا گیا ہے۔
◈ دیوبندی مؤلفین نے کئی جگہ حدیث کے الفاظ حذف یا غلط ترجمے کے ذریعے خیانت کی۔
حرف آخر
نماز ایک اہم عبادت ہے جس کا طریقہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرمایا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم صرف صحیح احادیث اور سلف صالحین کے فہم کی روشنی میں عبادت کریں، اندھی تقلید سے بچیں، اور من گھڑت روایات پر عمل نہ کریں۔