سوال:
نماز کے لیے اقامت کون کہے؟ اور اگر کوئی شخص مؤذن سے پہلے اقامت شروع کر دے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
1. اقامت کی ذمے داری:
اقامت کی ذمہ داری اسی شخص کی ہوتی ہے جسے اس کام کے لیے مقرر کیا گیا ہو یا جس نے مسجد میں اذان دی ہو۔
اگر کوئی اور شخص اقامت کہنا چاہے تو اسے مقررہ مؤذن یا انتظامیہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔
جن لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ بغیر اجازت اقامت شروع کر دیتے ہیں، یہ غیر مناسب رویہ ہے اور مسجد کے نظم و ضبط کے خلاف ہے۔
2. حدیث کی وضاحت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"مَنْ أَذَّنَ فَهُوَ يُقِيمُ”
’’جس نے اذان دی ہے، وہی اقامت کہے گا۔‘‘
[سنن الترمذي: 199]
لیکن یہ حدیث ضعیف ہے، اس لیے ضروری نہیں کہ جس نے اذان دی ہو، وہی اقامت کہے۔
اگر مؤذن کی اجازت سے کوئی اور اقامت کہہ لے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
3. امامت اور اقامت میں ترتیب:
جس طرح امامت کے لیے امام کا تعین ضروری ہے، اسی طرح اقامت کے لیے بھی مقررہ شخص کی اجازت ضروری ہے تاکہ جماعت کا نظم برقرار رہے۔
خلاصہ:
- اقامت وہی شخص کہے جسے مؤذن یا انتظامیہ نے مقرر کیا ہو۔
- اگر کوئی اور شخص اقامت کہنے کی اجازت لیتا ہے تو جائز ہے۔
- بغیر اجازت اقامت شروع کرنا مناسب نہیں ہے۔
- حدیث ’’جس نے اذان دی وہی اقامت کہے‘‘ ضعیف ہے، لہذا اقامت میں لچک کی گنجائش ہے۔